Book Name:Sahaba Ke Iman Farooz Aqaid
گستاخوں کو جواب دیتا ہے :
دو عالم نہ کیوں ہو نثارِ صحابہ کہ ہے عرش منزل وقارِ صحابہ
امیں ہیں یہ قرآن و دینِ خدا کے مدارِ ہُدیٰ اعتبارِ صحابہ
خلافت ، امامت ، ولایت ، کرامت ہر اک فضل پر اقتدارِ صحابہ
نمایاں ہے اسلام کے گلستاں میں ہر اک گل پہ رنگ ِ بہارِ صحابہ
****
ہر صحابئ نبی ! جنّتی ! جنّتی ! سب صحابیات بھی جنّتی ! جنّتی !
چار یارانِ نبی ! جنّتی ! جنّتی ! والدَینِ نبی ! جنّتی ! جنّتی !
ہر زوجۂ نبی ! جنّتی ! جنّتی !
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
آیتِ کریمہ سے ملنے والی نصیحتیں
پیارے اسلامی بھائیو ! یہ ایک آیتِ کریمہ جو ہم نے سُننے کی سَعَادت حاصِل کی ، اس سے ہمیں چند سبق سیکھنے کو ملے؛
( 1 ) : صحابہ معیارِ ایمان ہیں
پہلا سبق تو یہ مِلا کہ صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوان کی گستاخیاں کرنا مُنَافقوں کا کام ہے ، اَہْلِ اِیْمان کبھی بھی ایسی جسارت نہیں کر سکتے ، دوسرا سبق یہ مِلا کہ قیامت تک آنے والے سب اَہْلِ اسلام کے لئے صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوان مِعْیار ہیں۔ اِیْمان وہ مقبول ہو گا ، جو اِیْمانِ صحابہ جیسا ہو گا ، وہ اِیْمان جو اِیْمانِ صحابہ سے مختلف ہو ، ایسا اِیْمان مقبول نہیں ، مَرْدُود ہے۔