Madinay Ki Barkatain

Book Name:Madinay Ki Barkatain

مفسرِ قرآن ، مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے فرمان کا خُلاصہ ہے : اَوَّلاً نبی اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مَرض کی جگہ پر انگلی رکھتے ، پھر انگلی پر اپنا لُعَاب شریف لگا کر مٹی لگاتے اور اس کا لیپ مرض کی جگہ پر کرتے اور فرماتے جاتے : اللہ پاک کے حکم سے ہمارا لُعَاب اور مدینے کی مٹی شِفَا ہے۔  ([1])

خاکِ مدینہ کی برکت سے شِفَا ملنے کی 2 حکایات

 * شیخ مَجْدُ الدِّین فیروز آبادی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میرے غُلام کو سال بھر سے بُخار تھا ، میں نے خاکِ شِفَا لی اور پانی میں (تھوڑی سی) گھول کر پلائی ، الحمد للہ ! اسی دِن شِفَا ہو گئی۔([2]) * شیخ عبد الحق مُحَدِّث  دِہلوی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں مدینۂ پاک حاضِر تھا ، کسی مرض کے سبب میرا پاؤں سُوج گیا ، طبیبوں نے اسے خطرناک مرض قرار دیا اور علاج سے بھی ہاتھ رَوک لیا ، چنانچہ میں نے مدینۂ پاک کی خاکِ شِفَا لی ،  اسے استعمال کرنا شروع کیا تو الحمد للہ تھوڑے ہی دِنوں میں بڑی آسانی سے سُوجن (Swelling) سے نجات مل گئی۔([3])

سُبْحٰنَ اللہ !   پیارے اسلامی بھائیو ! مدینۂ پاک کی مبارک مٹی میں اللہ پاک نے یہ تاثِیْر رکھ دی ہے کہ اس کی برکت سے ظاہِری جسم کے امراض بھی ٹھیک ہوتے ہیں اور گُنَاہوں کے اَمْراض سے بھی شِفَا ملتی ہے ، ہاں ! عقیدہ ٹھیک ہونا ضروری ہے۔

نہ ہو آرام جس بیمار کو سارے زمانے سے     اُٹھا لے جائے تھوڑی خاک اُن کے آستانے سے([4])


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 2 ، صفحہ : 407 بتغیر قلیل۔

[2]...جذب  القلوب ، صفحہ : 27۔

[3]...عاشقانِ رسول کی 130حکایات ، صفحہ : 67۔

[4]...ذوق نعت ، صفحہ : 214۔