Book Name:Madinay Ki Barkatain
انتہائی تنگی میں تھے ، اللہ پاک نے انہیں حکم دیا کہ اے میرے بندو ! میری عِبَادت تو ضروری ہے ، یہاں رہ کر نہیں کر سکتے تو مدینہ شریف کی طرف ہجرت کر جاؤ ! وہ وسیع زمین ہے۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو ! مدینہ پاک کی کیسی بُلند شان ہے ، اللہ پاک نے اسے اپنی طرف نسبت فرمایا ، اسے اَرْضُ اللہ اور اَرْضِیْ فرمایا اور ایک پیاری بات یہ بھی دیکھئے ! کہ رَبِّ کائنات نے مدینہ مُنَوَّرہ کو واسِعَہ یعنی وُسْعت والی زمین فرمایا ہے۔ سُبْحٰنَ اللہ ! یہ بھی مدینۂ پاک کی بلند شان ہے ، اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں :
مدینے کے خطے خُدا تجھ کو رکھے غریبوں فقیروں کے ٹھہرانے والے
وضاحت : یعنی اے مدینۂ مُنَوَّرہ ! اے محبوبِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے پیارے شہر ! اللہ پاک تجھے ہمیشہ شاد و آباد رکھے کہ غریبوں ، فقیروں ، بےسہاروں اور بےٹھکانوں کا تُو ہی ایک ٹھکانا ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو ! اے عاشقانِ مدینہ ! الحمد للہ ! مدینۂ پاک بہت بابرکت (Blissful) مقام ہے ، آئیے ! مدینے کی چند برکتیں سننے کی سَعَادت حاصِل کرتے ہیں۔
(1) : مدینہ پاک کی ہر چیز بابرکت ہے
مدینۂ پاک کی ایک بہت اہم برکت یہ ہے کہ یہاں کی ہر چیز میں دُگنی برکت رکھی گئی ہے۔ چنانچہ صحابئ رسول حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے ، رسولِ رحمت ، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے مدینۂ پاک کے حق میں یُوں دُعا فرمائی : ([2])