Madinay Ki Barkatain

Book Name:Madinay Ki Barkatain

(2) : مُرادَیں پُوری ہونے کا مقام

پیارے اسلامی بھائیو ! مدینۂ پاک کی برکات میں سے ایک برکت یہ بھی ہے کہ یہ وہ مبارک شہر ہے جہاں دِل کی مُرادَیں پُوری ہوتی ہیں۔  مولانا حسن رضا خان صاحِب رحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے کیا خُوب کہا ، لکھتے ہیں :

بُلاتے ہیں اسی کو جس کی بگڑی یہ بناتے ہیں  کمر بندھنا دیارِ طیبہ کو کھلنا ہے قسمت کا([1])

یہ واقعی حقیقت (Reality) ہے ، مدینے کا بُلاوا مل جانا ہی اس بات کی علامت ہے کہ بندے کی قسمت کھل گئی ہے ، اب مرادَیں پُوری ہونے ، مشکلات ٹلنے اور پریشانیاں دُور ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ جو مدینے گئے ہیں ، ذرا اُن سے پوچھ دیکھئے ! سیدی اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا یہ جو شعر ہے :

منگتا کا ہاتھ اُٹھتے ہی داتا کی دَیْن تھی        دُوری قبول و عرض میں بس ہاتھ بھَر کی ہے([2])

اس شعر کی حقیقی تعبیر مدینۂ پاک میں واقعی محسوس ہوتی ہے۔وہاں ایک آدھ بار نہیں بلکہ بار بار ایسا ہوتا ہے ، ابھی دِل میں خیال ہی آتا ہے اور مُراد پُوری کر دی جاتی ہے ،  کوئی مشکل آجائے ، کوئی دُشواری ہو جائے تو بَس یارسولَ اللہ ! پُکارنے کی دَیْر ہوتی ہے ، مشکل ٹل جاتی ہے۔الحمد اللہ ... ! !

مُرادَیں پُوری ہونے کے مختصر واقعات

اس تعلق سے ہزاروں واقعات کتابوں میں لکھے ہیں؛ مثلاً * امام طَبَرانی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ


 

 



[1]...ذوقِ نعت ، صفحہ : 37۔

[2]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 228۔