Book Name:Madinay Ki Barkatain
الحمد للہ ! عاشِقِ مدینہ ، عاشِق والئ مدینہ ، شیخ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ برکاتہمُ العالیہ کو دیکھا گیا ہے کہ آپ نے مدینۂ پاک کی مٹی شریف کو باقاعدہ سرمے کی سِلائی پر لگا کر آنکھوں میں لگائی بلکہ آپ دَامَتْ برکاتہمُ العالیہ مدینۂ پاک کے نصیب والے کبوتروں کے پاؤں کے نشانات سے خاکِ مدینہ لے کر ، سرمے کی سلائی پر لگا کر اپنی آنکھوں میں لگائی۔
لگاؤ تم آنکھوں میں خاکِ مدینہ کوئی اس سے بہتر بھی سرمہ بھلا ہے
مریضو ! اُٹھا کر کے خاکِ مدینہ کو لے جاؤ ! اس میں یقیناً شِفَا ہے
مدینے کی مٹی ذرا سِی اُٹھا کر پیو گھول کر ہر مرض کی دوا ہے
عقیدت سے خاکِ مدینہ بدن پر مَلو تم ہر اِک درد کی یہ دوا ہے
بدن پر ہے عطّؔار کے خاکِ طیبہ پرے ہٹ جہنّم تِرا کام کیا ہے([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! ہم نے سُنا ! * مدینۂ پاک عاشقوں کی جنّت ہے * قرآنِ کریم میں مدینۂ پاک کو اَرْضُ اللہ (یعنی اللہ کی زمین) فرمایا گیا * مدینے کی ہر چیز برکت والی ہے * وہاں مکہ پاک کی نسبت دُگنی برکت رکھی گئی ہے * مدینہ مُرادَیں پُوری ہونے کا مقام ہے * مدینہ بھٹی ہے یعنی یہ وہ مبارک شہر ہے جو ازلی بدبخت ، ضِدِّی کافِروں اور مُنَافقوں کو قبول نہیں فرماتا اور جو پکّا مسلمان ، سچّا عاشقِ رسول یہاں آجائے ، اسے گُنَاہوں کی گندگی سے نجات دے دیتا ہے * الحمد للہ ! مدینۂ مُنَوَّرہ گُنَاہ مٹانے والا شہر ہے * مدینۂ پاک