Book Name:Madinay Ki Barkatain
وضو کیسے کروں گا ، نمازِ فجر کی ادائیگی کیسے ہوسکےگی ؟ اِسی سوچ میں بے ساختہ آپ کی زبانِ مبارک سے اپنی مادری میمنی زبان میں نکلا : یارسولَ اللہ ! کِڈا پھسائی ویو یعنی یارسولَ اللہ ! میں کہاں پھنس گیا ؟ عاشِقِ مدینہ کی زبان سے اِس جملے کا نکلنا تھاآقائے مدینہ ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی مدد آگئی ، فریاد سُن لی گئی ، اس پولیس والے نے ایک دَم ہنستے اور دروازے کو بند کرتےہوئے آپ کو جانے کی اجازت دے دی۔([1])
مدد سرکار فرماتے ہیں ، دیوانہ اگر کوئی تڑپ کر یارسولَ اللہ کا نعرہ لگاتا ہے
(3) : مدینہ بھٹی ہے
بخاری شریف میں ہے ، پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : اَلْمَدِیْنَۃُ کَالْکِیْرِ تَنْفِیْ خَبَثَہَا وَ یَنْصَعُ طَیِّبَہَا مدینہ بھٹی (Furnace) کی طرح ہے جو لوہے کے میل کو دُور کر دیتی ہے اور اچھے کو خالِص کر دیتی ہے۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ ! یہ بھی مدینۂ پاک کی نِرالی شان ہے ، مشہور مُفَسِّرِ قرآن ، حکیم الاُمَّت ، مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کی شرح میں لکھتے ہیں : معلوم ہوا؛ زمینِ مدینہ میں کھوٹوں کو نکالنے ، کھروں کو چھانٹ لینے کی تاثِیْر شروع ہی سے ہے اور آخر تک رہے گی ، جو مُنَافق یا غیر مُسْلِم وہاں ہی مر کر وہاں ہی دفن ہو گئے ، ان کی لاشیں وہاں سے نکال دی گئیں ، غرض کہ زمینِ مدینہ کسی خبیث کو اس کی زندگی میں ہی نکال دیتی ہے ، کسی کو بعدِ موت نکالتی ہے ، ہاں ! قریبِ قیامت اس چھانٹ کا خصوصی اَثَر نمودار ہو گا ، جسے ہر