Book Name:Madinay Ki Barkatain
جوڑوں میں سے ایسے جوڑے عطا کرے گاجن کی قیمت دُنیا بھی نہیں ہو سکتی۔([1])
اے عاشقانِ رسول ! غمخواری کرنا سنّت مصطفٰے ہے * ہمارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اپنے صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کے حالات کی مَعْلُومَات فرماتے اور ضرورتاً اُن کی غم خواری بھی کیا کرتے تھے ، مثلاً * اگر کوئی بیمار ہوتا اس کی عیادت فرماتے * کوئی سفر میں ہوتا تواس کے لئے دُعا فرماتے * کسی کا انتقال ہو جاتا تو اس کے لئے دُعائے مغفرت فرماتے۔ رِوایت ہے کہ ایک حبشی (Negro) عورت یا مرد مسجد میں جھاڑو دیتے تھے ، ایک دن اسے مسجد میں نہ پایا ، تو اس کے متعلق پوچھا ؟ عرض کیا گیا : اس کا انتقال ہو گیاہے ، ارشاد فرمایا : تم نے مجھے اطلاع کیوں نہ دی ؟ مجھے اس کی قبر پر لے چلو ! پھر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اس کی قَبْر پر تشریف لائے اور دُعائے مغفرت فرمائی۔([2]) * ایک صحابی رَضِیَ اللہ عنہ نے بارگاہِ رسالت میں عرض کیا : یا رسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مجھے غم اور قرض چمٹ گئے۔ غمخوار نبی ، مکی مدنی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اس کی غمخواری کرتے ہوئے قرض اُتارنے کا وظیفہ بتایا ، اِرْشاد فرمایا : روزانہ صبح و شام یہ پڑھ لیا کرو :
اَللّٰہُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْہَمِّ وَالْحُزْنِ وَأَعُوْذُبِکَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَاَعُوْذُبِکَ مِنَ الْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ غَلَبَۃِ الدَّیْنِ وَقَہْرِ الرِّجَالِ
وہ صحابی رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے یہ عمل کیا تو اللہ پاک نے میرا غم مٹا دیا اور میرا قرض ادا کر وا دیا۔([3])