Madinay Ki Barkatain

Book Name:Madinay Ki Barkatain

ضیاءُ الدِّیْن مدنی صاحِب رحمۃُ اللہ عَلَیْہ بہت بڑے ولئ کامِل تھے ، آپ کو یہ سَعَادت نصیب ہوئی کہ آپ نے 80 سال مدینہ مُنَوَّرہ میں گزارے ، اب بھی الحمد للہ ! جنّتُ البقیع میں آرام فرما ہیں۔ ([1]) سیدی قُطْبِ مَدِیْنہ رحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا یہ مَعْمُول مُبَارَک تھا کہ آپ کی رہائش پر محفلِ پاک ہوا کرتی تھی ، پاکستان ، ہِند یا دُوسرے مُلکوں سے جو عُلَمائے کرام مدینۂ مُنَوَّرہ حاضِر ہوتے ، وہ بھی اس محفلِ پاک میں بیان فرمایا کرتے تھے۔

ایک مرتبہ پاکستان کے ایک بڑے عالِمِ دِین حضرت علَّامہ منظُور احمد شاہ صاحِب رحمۃُ اللہ عَلَیْہ مدینۂ مُنَوَّرہ حاضِر تھے ، آپ نے سیدی قطبِ مدینہ رحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی رہائش گاہ پر محفلِ پاک میں بیان فرمایا ، اس بیان میں آپ نے خُود اپنا ایک واقعہ سُنایا ، بڑا ایمان افروز واقعہ ہے ، فرمانے لگے : مدینۂ پاک میں جہاں میری رہائش ہے ، وہاں سے مسجدِ نبوی شریف آتے ہوئے ، راستے میں ایک مَجْذُوب صاحِب دِکھائی دیتے تھے (مَجْذُوب بھی اللہ پاک کے وَلِی اور شریعت کے پابند ہوتے ہیں ، ان پر اللہ پاک کی محبّت اتنی غالِب آجاتی ہے کہ انہیں دُنیا کا ہَوْش نہیں رہتا ، اس لئے بظاہِر دِکھنے میں دِیوانے لگتے ہیں)۔

خیر ! علّامہ منظُور احمد شاہ صاحب رحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا : وہ مَجْذُوب صاحِب راستے میں دِکھائی دیتے مگر کبھی اس طرف کوئی خاص تَوَجُّہ نہ گئی ، میں انہیں کوئی عام دِیوانہ سمجھ کر گزر جایا کرتا تھا ، ایک دِن رَوْضَۃُ الْجَنَّہ (جنّتی کیاری یعنی پیارے آقا ، مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے روضہ مبارک اور منبرِ اَقْدس کے درمیان والی جگہ) حاضِری کی سَعَادت ملی ، یہاں سَعَادتیں لُوٹنے کے بعد میں جنّتُ الْبَقِیْع چلا گیا ، اس دوران یونہی میرے دِل میں خیال آیا کہ سُبْحٰنَ اللہ !


 

 



[1]...انوارِ قطب مدینہ ، صفحہ : 339خلاصۃً۔