Aal e Nabi Ke Fazail

Book Name:Aal e Nabi Ke Fazail

طاری ہو گئی اور حضرت بلال رَضِیَ اللہ عنہ سے فرمایا : اے بلال ! لوگوں کو جمع کرو... ! !  پھر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم منبر پر تشریف فرما ہوئے ، اللہ پاک کی حمد وثنا بیان کی اور فرمایا : کیا حال ہے اُن لوگوں کا جو یہ گمان کرتے ہیں کہ میری قَرابت  ( رشتہ داری )  فائِدہ نہیں دے گی ؟ قِیَامت کے دِن ہر سبب ونسب  ( نسبی اور سسرالی رشتہ )  ٹوٹ جائے گا مگر میرا سبب اور نسب کہ وہ دُنیا اور آخرت میں جُڑا ہوا ہے۔ ( [1] )

علامہ ابن عابدین شامی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : تقریباً ان ہی الفاظ کی حدیث کئی سندوں سے مروی ہے اور اس کے عِلاوہ بھی بہت ساری احادیث ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ رسولِ کریم ، رءوف رحیم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا نسبِ پاک آپ کی اَوْلاد کو ضرور نفع  ( Benefit ) پہنچائے گا ،  ( اِنْ شَآءَ اللّٰهُ الْکَرِیْم ! )  یہ دُنیا سے اچھے حال میں رُخصت ہوں گے اور آخرت میں نجات پائیں گے۔ بے شک آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی اولادِ اَطْہار دنیا و آخرت میں بڑی سعادت مند  ( Blissful ) ہے۔   ( [2] )

آپ کی نسبت اے نانائے حسین !                                                           ہے   بڑی   دولت   اے   نانائے   حسین ! ( [3] )

اولادِ مصطفےٰ روزِ قیامت کہاں ہو گی ؟

الحمد للہ ! سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی اولادِ پاک جس طرح دنیا میں سردار ہے ، اِنْ شَآءَ اللّٰهُ الْکَرِیْم ! آخرت میں بھی پُرسکون وباوقار ، جہنم سے دُور اور جنت کی حق


 

 



[1]...مجمع الزوائد ، كتاب علامات النبوة ، باب فى كرامۃ...الخ ، جلد : 8 ، صفحہ : 282 ، حديث : 13827 ملتقطاً۔

[2]...رسائل ابن عابدين ، الرسالۃ الاولى ، العلم الظاہر فى نفع النسب الطاہر ، 1 / 27 ، ملخصاً۔

[3]...وسائل بخشش ، صفحہ : 257۔