Book Name:Aal e Nabi Ke Fazail
نے جسمِ پاک سے نکلاہوا خُون مبارک پیا ہے اور پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اس سے منع نہیں فرمایا۔ شارِح بُخاری علامہ بدر الدین عینی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں : ( آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے خون مُبَارَک کا حکم عام انسانوں جیسا نہیں اور ) جس قول سے یہ لازِم آئے کہ حضور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم عام انسانوں کے برابر ( Equal ) ہیں ، وہ کسی جاہِل ، اَحْمق ( Stupid ) کے مُنْہ کی بات ہی ہو سکتی ہے ، بھلا کہاں وہ عالی رتبہ ! اور کہاں عام انسان... ! ! ( [1] )
آپ جیسا کوئی ہو سکتا نہیں اپنی ہر خوبی میں تنہا آپ ہیں ( [2] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! اَوْلادِ مصطفےٰ کی بھی کیا نِرالی شان ہے ، یہ وہ بلند رُتبہ ہستیاں ہیں کہ ان کے نسب جیسا دُنیا میں کوئی نسب نہیں ہے۔ صحابئ رسول حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہ عنہما فرماتے ہیں : رسولِ ذیشان ، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : اللہ پاک نے مخلوق کو 2 قسموں میں تقسیم کیا تو مجھے اُن میں سے افْضل قسم میں رکھا ، پِھر اُن 2 قسموں کو 3 قسموں میں تقسیم فرمایا تو مجھے ان 3 میں سے سب سے اَفْضل اور بہترین قسم میں رکھا ، پِھر اُن 3 قسموں کے قبیلے ( Tribes ) بنائے تو مجھے سب سے اَفْضَل و اعلیٰ قبیلے میں رکھا ، پِھر قبیلوں کو گھرانوں میں تقسیم ( Distribute ) فرمایا تو مجھے سب سے اَفْضَل اور بہترین