Tauheed Ke Dalail

Book Name:Tauheed Ke Dalail

سوچنے کی ایک بات

پیارے اسلامی بھائیو ! اب یہاں سوچنے کی ایک بات ہے ، وہ یہ کہ اللہ پاک نے زمین بنائی ، کس کے لئے ؟ ہمارے لئے۔ آسمان بنایا ، کس کے لئے ؟ ہمارے لئے ، بادلوں کا نظام بنایا ، بارش برسائی ، پھل ، پھول ، پودے اُگائے ، یہ پُوری کائنات تخلیق فرمائی ، کس کے لئے ؟ ہمارے فائدے کے لئے مگر سوچنے کی بات یہ ہے کہ اللہ پاک نے ہمیں کس لئے پیدا فرمایا ؟ رَبِّ کائنات فرماتا ہے :

وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶)   ( پارہ : 27 ، الذٰرِیٰت : 56 )

ترجمہ کنزُ العِرْفان : اور میں  نے جن اور آدمی اسی لئے بنائے کہ میری عبادت کریں ۔

اللہ ! اللہ ! معلوم ہوا؛ ساری کائنات بنائی گئی ، ہمارے لئے اور ہمیں بنایا گیا عِبَادت کے لئے۔

جانور پیدا کئے تیری وفا کے واسطے                                       چاند ، سورج اور ستاروں کو ضیاء کے واسطے

کھیتیاں سر سبز کیں تیری غذا کی واسطے                       سب جہاں تیرے لئے ہے تُو خدا کے واسطے

پِھر غور فرمائیے !  * زمین ہمارے لئے بنائی گئی ، ہمیں فائدہ پہنچا رہی ہے ؟ جی ہاں ! پہنچا رہی ہے *  آسمان ہمارے لئے بنایا گیا ، ہمیں فائدہ پہنچا رہا ہے ؟ جی ہاں ! پہنچا رہا ہے  * اسی طرح ہوا ، بادَل ، بارش ، پانی ، پھل ، پھول ، پودے وغیرہ یہ سب کچھ جس مقصد کے لئے بنائے گئے ، یہ اپنے اس مقصد کو پُورا کر رہے ہیں ؟ جی ہاں ! بالکل پُورا کر رہے ہیں.... ! !  اب سوچئے ! کیا ہم اپنے مقصد کو پُورا کر رہے ہیں ؟ ہمیں عِبَادت کے لئے بنایا گیا ، اطاعت کے لئے بنایا گیا *  ہم نمازیں پڑھیں *  تِلاوت کریں * اللہ و رسول کے فرمانبردار بندے