Book Name:Hazraat Adam Ke Ilm Ki Wusat

متعلق معلومات دیتا ہے، مثلاً کوئی جسم حرکت کیسے کرتا ہے، رُکتا کیسے ہے؟ اس کی خصوصیات کیا ہیں؟ وغیرہ * اسی طرح بائیولوجی ہے، اس میں جانداروں کے متعلق معلومات ہوتی ہیں * ارضیات،فلکیات، بینکنگ،انجینئرنگ وغیرہ وغیرہ جتنے عُلُوم ہیں،ان سب میں ظاہِر دُنیا ہی کی معلومات ہیں۔

آخرت کی معلومات؛ مثلاً * اللہ پاک کی پہچان * رَسول اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شان * جنّت و دوزخ * قیامت  کی معلومات * آخرت میں کیاچیز نقصان دِہ ہے * کونسی چیز نفع دے گی * آخرت میں نَجات کا دار و مدار کس بات پر ہے؟ * ایمان کیا ہے؟ * نیکی کسے کہتے ہیں؟ * باطنی بیماریاں کیا ہیں؟ * ان کے عِلاج کیا ہیں؟ وغیرہ وغیرہ یہ سب معلومات ہمیں کہاں سے ملتی ہیں؟ قرآنِ کریم سے،حدیثوں سے، عُلَمائے دِین کی لکھی ہوئی کتابوں سے ملتی ہیں اور اسی کو عِلْمِ دِین کہا جاتا ہے۔

لہٰذا ضرورتًا دُنیوی عُلُوم پڑھنا اگرچہ جائِز ہے مگر اُخْروی لحاظ سے فضیلت صِرْف عِلْمِ دین ہی کی ہے۔

علم کی برکت سے بااخلاق بن گیا

پیارے اسلامی بھائیو! عِلْمِ دِین خُود بھی پڑھیئے! اور اپنی اَوْلاد کو بھی عِلْمِ دین کی طرف لگائیے! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! اس کے بہت فائدے حاصِل ہوں گے، اللہ پاک نے چاہا تو دُنیا بھی سنورے گی، اخلاق اچھے ہوں گے، کردار نکھرے گا اور اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! قبر و آخرت میں بھی اس کی برکات نصیب ہوں گی۔  

قُصُور(پنجاب، پاکستان) کے مقیم ایک اسلامی بھائی کے تحریری بیان کا خلاصہ ہے: