Book Name:Hazraat Adam Ke Ilm Ki Wusat
یہ تو عِلْمُ الْاَسْمَاء کی بات ہے، رَبِّ کائنات نے اپنے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے عِلْم کے متعلق فرمایا:
وَ عَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُنْ تَعْلَمُؕ- (پارہ:5، النساء:113)
ترجمہ کنزُ العِرفان: اور آپ کو وہ سب کچھ سکھا دیا جو آپ نہ جانتے تھے۔
اس میں نہ نام کا ذِکْر، نہ حُرُوف کا بلکہ مُطلَق (بغیر کسی قید و بند کے) فرمایا: اے محبوب! آپ جو کچھ نہیں جانتے تھے، ہم نے آپ کو سکھا دیا۔ سُبْحٰنَ اللہ! وہ عِلْمُ الْاَسْمَاء ( جو حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کو دیا گیا تھا، وہ) تو ہمارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے دریائے عِلْم کا ایک قطرہ ہے،([1]) جب اس عِلْم کی یہ شان ہے کہ اس کی وسعت کا اندازہ نہیں ہو سکتا تو عِلْمِ مصطفےٰ کی وُسْعت کا عالَم کیا ہو گا؟ امام بوصیری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں:
لَکَ ذاتُ الْعُلُومِ مِنْ عَالَمِ الْغَیْبِ وَ مِنْہَا لِآدَمَ الْاَسْمَاءُ([2])
مفہوم:اے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ کو عالَمِ غیب سے بےشمار عِلْم عطاکئے گئے، وہ عِلْمُ الْاَسْمَاء جو حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کو دیا گیا تھا، آپ کے بےشمار عُلُوم میں سے ایک عِلْم ہے۔
عالَم کی خبر رکھتے ہیں گر وہ تو عجب کیا بھیجا ہے خُدا نے انہیں ہر عِلْم سکھا کر
تعلیم دی اِک نام کو جبریلِ امیں نے عالِم کیا اللہ نے خُود ان کو پڑھا کر([3])
بعض لوگوں کو یہ وہم ہوا تھا کہ شیطان کی معلومات پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم