Book Name:Quran Aur Siddiq e Akbar Ki Shan

*تبلیغِ دِین میں بھی آپ ثانی ہیں کہ رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے بعد سب سے پہلے آپ ہی نے دِین کی تبلیغ فرمائی *نماز کی امامت میں بھی آپ ثانِی ہیں، اس اُمّت کے پہلے امام رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں اور دوسرے امام جنہوں نے رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی موجودگی میں نماز پڑھانے کی سعادت پائی حضرت صدیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ ہی ہیں *تمام غزوات میں بھی آپ ہمیشہ درجۂ ثانیہ (یعنی دوسرے درجے) پر رہے *تقویٰ و پرہیز گاری میں بھی آپ ثانی ہیں کہ سب سے بڑے متقی رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں، آپ کے بعد اُمّت میں سب سے بڑے متقی صِدِّیقِ اکبر ہیں*پِھر دیکھئے! گنبدِ خضراءمیں کُل 4مزارات کی جگہ ہے، یہاں دفن ہونے کے اعتبار سے بھی آپ ثانی ہیں۔

ثَانِیَ اثْنَیْن ہیں بُوبکر خدا میرا گواہ                                                                     حق مُقَدَّم کرے پھر کیوں ہوں مُؤخَّر صدیق

زِیست میں موت میں اور قبر میں ثانی ہی رہے                    ثَانِیَ اثْنَیْن کے اس طرح ہیں مظہر صدیق([1])

وضاحت: حضرت صدیق اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ ثَانِیَ اثْنَیْن (یعنی پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے بعد سب سے اَوَّل)  ہیں، اس پر کلامِ اِلٰہی کی گواہی موجود ہے، لہٰذا جب اللہ پاک نے آپ رَضِیَ اللہُ عنہ کو مُقدَّم فرمایا (یعنی اَفْضَل بنایا، اَوَّل رکھا) ہے تو کون ہے جو انہیں اس رُتبے سے ہٹا کر پیچھے کر سکتا ہے...؟ آپ کی شان تو یہ ہے کہ * زندگی میں *موت  میں *قبر میں ہر جگہ ثانِی ہی ہیں، آپ کی ذات ثَانِیَ اثْنَیْن کی مظہر ہے۔

خلیفۂ اَوَّل حضرت صِدِّیق ہیں

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کا یہی وَصْف کہ آپ ثَانِیَ اثْنَیْن


 

 



[1]...دیوانِ سالک، صفحہ:70۔