Book Name:Quran Aur Siddiq e Akbar Ki Shan

ساری شانیں بیان ہوئی ہیں:

آیتِ کریمہ کا پسِ منظر

سب سے پہلے تو اس آیتِ کریمہ کا کچھ پسِ منظر سمجھ لیجئے! یہ آیتِ کریمہ سُورۂ تَوبَہ میں ہے، اگرہم اس آیت سے پیچھے کی کچھ آیات پڑھیں تو اس مقام پر غزوۂ تبوک کا ذِکْر ہو رہا ہے۔ غزوۂ تبوک ایک مشکل غزوہ تھا، ایک تو دِن بہت گرمی کے تھے اور سَفربہت دُور کا تھا، صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کے مالی حالات بھی کچھ زیادہ بہتر نہیں تھے، اس کے باوُجُود صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان نے اس غزوے میں بڑی جاں نثاری کا مظاہرہ کیا، پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم 30 ہزار کے لشکر کو ساتھ لے کر رُومیوں کے ساتھ جنگ کے لئے روانہ ہوئے۔ البتہ چند صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان وہ تھے،جو اس غزوے میں شریک نہیں ہو سکے تھے۔

اس پُورے پسِ منظر میں اس مقام پر صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کو دِین کی خِدْمت کرنے اور رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خِدْمت کے لئے تَن، مَن، دَھن کی بازی لگا دینے کی ترغیب دِلائی گئی۔ یہ آیتِ کریمہ جس کی وضاحت ہم سننے کی سعادت حاصِل کر رہے ہیں، اس میں ایک الگ انداز سے ترغیب دِلائی گئی، ارشاد ہوا:

اِلَّا تَنْصُرُوْهُ فَقَدْ نَصَرَهُ اللّٰهُ ا (پارہ:10، التوبہ:40)

ترجمہ کنزُ العِرفان:اگر تم اس (نبی) کی مدد نہیں کرو گے تو اللہ ان کی مدد فرما چکا ہے۔

یعنی اے میرے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے صحابہ! اگر تُم ہمارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی مدد، اُن کی خِدْمت اور ان کے لئے جاں نثاری کا مُظَاہرہ نہیں کرو گے تو یاد رکھو!