Book Name:Quran Aur Siddiq e Akbar Ki Shan

(2میں سے دوسرے) ہیں، اس بات کی بھی دلیل ہے کہ آپ خِلافتِ بِلا فصل (یعنی مسلمانوں کے پہلے خلیفہ ہونے کے) حق دار ہیں۔ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے وِصَالِ ظاہِری کے بعد جب صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کا آپس میں مشورہ ہوا کہ اب خلیفہ کون ہو گا؟ اس وقت حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ نے اسی آیتِ کریمہ کی طرف تَوَجُّہ دِلا کر صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان پر یہ واضِح کیا کہ جن کی شان ثَانِیَ اثْنَیْن ہے، وہ یہاں بھی ثانی ہیں ہوں گے، لہٰذا رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا پہلا خلیفہ ہونا حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ ہی کی شان ہے۔ ([1])

 (2):بےمثال صحابی

پیارے اسلامی بھائیو! آیتِ کریمہ میں حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کی دوسری خصوصی  شان یہ بیان ہوئی کہ اللہ پاک نے فرمایا:

اِذْ یَقُوْلُ لِصَاحِبِهٖ  (پارہ:10، التوبہ:40)

ترجمہ کنزُ العِرفان: جب یہ اپنے ساتھی سے فرما رہے تھے۔

یعنی رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا، کس کو؟ اپنے صاحِب کو اور وہ کون تھے؟ حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ۔

یہ بھی حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کی بہت بڑی اور خصوصی شان ہے۔ ہمارے آقا ومولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے صحابہ بہت سارے ہیں، بڑی بڑی شانوں والے ہیں، البتہ وہ شخصیت جنہیں اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں صحابئ رسول فرمایا ہو، وہ


 

 



[1]...بخاری، کتاب الاحکام، باب الاستخلاف، صفحہ:1749-1750، حدیث:7219 خلاصۃً۔