Book Name:Quran Aur Siddiq e Akbar Ki Shan

فضائل میں درجنوں قرآنی آیات نازِل ہوئیں *آپ وہ ذیشان ہیں جنہیں قرآنِ کریم نے اَتْقٰی (یعنی اُمّت میں سب سے بڑا متقی) فرمایا *آپ کو اُوْلُو الْفَضْل (یعنی فضیلت والا) فرمایا گیا*آپ کو قرآنِ کریم نے تصدیق کرنے والا فرمایا*آپ کو مُتَوَکِّل (یعنی اللہ پاک پربھروسہ رکھنے والا) فرمایا گیا *آپ کو خائِفِ کبریا (یعنی اللہ پاک کا بہت خوف رکھنے والا) فرمایا گیا *آپ کو قرآنِ کریم میں صَالِحُ الْمُؤْمِنِیْن (یعنی نیک ایمان والا) فرمایاگیا *آپ کو دِین پر ثابِت قدم رہنے والا فرمایا گیا *قرآنِ کریم میں آپ کے یہ اَوْصاف بیان ہوئے: *آپ اللہ پاک سے محبّت کرنے والے ہیں، اللہ پاک آپ سے محبّت فرماتا ہے *آپ مؤمنوں پر رحم دِل ہیں *دشمنانِ اسلام پر شِدّت کرنے والے ہیں *راہِ خُدا میں سر دھڑ کی بازی لگا دینے  والے ہیں اور *دِین کے معاملے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کا خوف نہیں رکھتے *حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ وہ ذیشان ہیں، جن کے متعلق ارشاد ہوا کہ اللہ پاک نے ان کا دِل پرہیزگاری کے لئے پرکھ لیا ہے *قرآنِ کریم نے ہمیں اورقیامت تک آنے والے مسلمانوں کو آپ کے رستے پر چلنے کا حکم دیا اور *آپ کی شان میں اللہ پاک نے یہاں تک فرما دیا کہ اللہ پاک آپ کو اتنا اَجْر عطا فرمائے گا کہ آپ راضی ہو جائیں گے۔

بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صدیقِ اکبر کا                         ہے یارِ غار محبوبِ خدا صدیق اکبر کا

خدا اِکرام فرماتا ہے اَ تْقٰی کہہ کے قرآں میں                         کریں پھر کیوں نہ اِکرام اَ تْقِیَا صدیقِ اکبر کا

گدا صدیق اکبر کا خدا سے فَضْل پاتا ہے                                                 خدا کے فَضْل سے میں ہوں گدا صِدِّیق اَکْبر کا([1])

وضاحت: حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کا مرتبہ کس زبان سے بیان کیا جا سکتا ہے...؟ کہ


 

 



[1]...ذوقِ نعت، صفحہ:76-77 ملتقطًا۔