Book Name:Shaitan Aur Sajda e Adam

کر لے تو اس کی توبہ قبول کر لی جائے گی۔ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام نے شیطان تک یہ پیغام پہنچایا تو وہ مردُود تکبّر کے نشے میں بپھر کر بولا: میں نے آدم ہی کو سجدہ نہ کیا تو اب اُن کی قبر کو کیسے سجدہ کر سکتا ہوں؟ مجھے یہ ہر گز قبول نہیں ہے۔ ([1])

اللہ! اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! اندازہ کیجئے! کوئی حد ہے اس بدبخت کے تکبّر کی...!! اللہ پاک ہمیں اس شیطانی بیماری سے محفوظ فرمائے۔ کبھی بھی کسی سے بھی تکبّر مت کیجئے! کسی کو بھی خُود سے گھٹیا مت سمجھئے! کیونکہ یہ باطنی بیماری دِل کو اندھا کردیتی ہے۔

دِل پر مہر لگنے کا ایک سبب

اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

كَذٰلِكَ یَطْبَعُ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ قَلْبِ مُتَكَبِّرٍ جَبَّارٍ(۳۵) (پارہ:24،المؤمن:35)        

ترجمہ کنزُ العِرفان: اللہ ہر مُتَکَبِّر سرکش کے دل پر  اسی طرح مہر لگا دیتا ہے۔

                   معلوم ہوا؛ تکبر دِل پر مُہر لگنے کا سبب ہے ۔ اس لئے ضروری ہے کہ بندہ تکبّر سے ہمیشہ بچتا رہے، عاجزی کا پیکر بنے، حدیثِ پاک میں ہے: فَمَنْ تَوَاضَعَ لِلہِ رَفَعَہُ اللہُ یعنی جو اللہ پاک کے لئے عاجزی کرتا ہے، اللہ پاک اسے بلندی عطا فرماتا ہے۔([2])

مٹا دے اپنی ہستی کو اگر کچھ مرتبہ چاہے                               کہ دانہ خاک میں مل کر گلِ گلزار ہوتا ہے

تکبر کے سبب نیکیاں برباد ہو جاتی ہیں

روایت ہے: بنی اسرائیل میں 2 شخص تھے، ایک بہت  عبادت گزار تھا، دوسرا بہت


 

 



[1]... تفسیر درمنثور، پارہ:1، سورۃالبقرۃ، زیر آیت:34، جلد:1، صفحہ:125۔

[2]...معجم اوسط ، جلد:3، صفحہ:382، حدیث:4894۔