Book Name:Shaitan Aur Sajda e Adam

عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

اللہ پاک مزید فرماتا ہے:

اِلَّاۤ اِبْلِیْسَؕ-اَبٰى وَ اسْتَكْبَرَ ﱪ وَ كَانَ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ(۳۴)  (پارہ:1، البقرۃ:34)

 مَعرفۃُ القُرآن: مگر ابلیس اس نے انکار کیا اور تکبر کیا اور ہو گیا کافروں سے۔

یعنی سب کے سب فرشتوں نے حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کو سجدہ کیا مگر ایک بدبخت تھا، جو فرشتہ نہیں بلکہ جنّ تھا، فرشتوں کے ساتھ رہتا تھا، کون؟ ابلیس...!! اس نے انکار کیا، حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کے مقابلے میں تکبّر کیا اور کافِروں میں سے ہو گیا۔

توہینِ نبی کا وبال

حضرت کَعْبُ الْاَحْبَار رَضِیَ اللہُ عنہ کا بیان ہے کہ *ابلیس 40ہزار سال تک جنّت کا خزانچی رہا *80ہزار سال تک فرشتوں کا ساتھی رہا *20ہزار سال تک فرشتوں کو وعظ سنا تا رہا *30ہزار سال تک مُقَرَّبِین  کا سردار رہا *ایک ہزار سال تک رُوحَانِیِّیْن کی سرداری کے منصب پر رہا *14ہزار سال تک عرش کا طواف کرتا رہا *پہلے آسمان میں اس کا نام عابِد *دوسرے آسمان میں زاہِد*تیسرے آسمان میں عارِف *چوتھے آسمان میں وَلِی *پانچویں آسمان میں تَقِی *چھٹے آسمان میں خازِن *اور ساتویں آسمان میں عَزَازِیْل تھا۔([1])  پِھر اس بدبخت نے تکبُّر کیا، حضرت آدم عَلَیْہِ  السَّلام  کی توہین کی اور اللہ پاک کی نافرمانی کر کے ابلیس ہو گیا۔

اللہُ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! ہزاروں سال کی عبادت ایک طرف اور


 

 



[1]... حاشیہ صاوی، پارہ:1، سورۃالبقرۃ، زیر آیت:34، جلد:1، جز:1، صفحہ:62 خلاصۃً۔