Book Name:Shaitan Aur Sajda e Adam

ترجمہ کنزُ العِرفان: اور یاد کرو جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدم کو سجدہ کرو تو ابلیس کے علاوہ سب نے سجدہ کیا۔ اس نے انکار کیا اور تکبر کیا اور کافر ہو گیا۔

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ:1، سورۂ بقرہ کی آیت:34 سننے کی سعادت حاصِل کی، اس آیتِ کریمہ میں انسانوں کی ابتدا کے ایک اہم واقعہ کا ذِکْر کیا گیا ہے، واقعہ بہت مشہور ہے: جب اللہ پاک نے حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کو پیدا فرمایا تو آپ کو عِلْمُ الْاَسْماء عطا فرمایا، پِھر حکم ہوا: اے آدم! فرشتوں کو تمام چیزوں کے نام بتائیے! حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام نے تمام چیزوں کے نام بتا دئیے۔ جب فرشتوں کے سامنے حضرت آدم علیہِ  السَّلام کی علمی شان واضِح ہو چکی تو اس کے بعد کیا ہوا؟

آیتِ کریمہ کی مختصر وضاحت

اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ اِذْ قُلْنَا (پارہ:1، البقرۃ:34) مَعرفۃُ القُرْآن: اور جب ہم نے کہا۔

کس سے کہا؟

لِلْمَلٰٓىٕكَةِ (پارہ:1، البقرۃ:34) مَعرفۃُ القُرْآن: فرشتوں سے

کیا کہا؟

اسْجُدُوْا لِاٰدَمَ (پارہ:1، البقرۃ:34) ترجمہ کنزُ العِرفان: آدم کو سجدہ کرو۔

عُلَمائے کرام رحمۃُ اللہِ علیہم فرماتے ہیں: یہ حکم تمام فرشتوں کو تھا اور شیطان جس کا اس وقت نام عَزَازِیْل تھا، وہ بھی چونکہ بہت عبادت گزار، نیک، پرہیز گار تھا، اس نے اپنے