Book Name:Shaitan Aur Sajda e Adam

سَلَّم نے ارشاد فرمایا: جو دنیا میں سرکشی کرے گا اللہ پاک قیامت کے دن اسے ذلیل کر دے گا اور جو دنیامیں عاجزی اختیار کرے گا اللہ پاک قیامت کے دن اس کی طرف ایک فرشتہ بھیجے گا جو اس سے کہے گا: اے نیک بندے! اللہ پاک فرماتا ہے کہ میرے قرب میں آ جا کہ تو ان لوگوں میں سے ہے جن پر آج نہ کوئی خوف ہے اور نہ کچھ غم۔([1])

اللہ پاک ہمیں ان تمام باطنی بیماریوں سے محفوظ فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

بیان کا خُلاصہ

خُلاصۂ کلام یہ کہ شیطان بدبخت مردُود ہونے سے پہلے بہت عبادت گزار تھا لیکن یہ بدبخت 3باطنی بیماریوں کا شکار تھا:(1):حسد (2):تکبّر (3): سرکشی۔ انہی 3باطنی بیماریوں کے سبب اس بدبخت نے نافرمانی کی، اللہ پاک کے نبی حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کی توہین کر کے کفر میں مبتلا ہوا اور انہی 3باطنی بیماریوں کے سبب یہ بدانجام قرب کی منزل سے دھتکار دیا گیا۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ان تینوں باطنی بیماریوں سے ہمیشہ بچتے رہیں *ہم نے کسی سے حسد نہیں کرنا، اللہ پاک نے جسے جو نعمت، جو مقام و مرتبہ عطا کیا ہے، اس سے جلنا نہیں ہے، ہمیشہ اللہ پاک کی تقسیم پر راضی رہنا ہے *کسی کو بھی گھٹیا نہیں سمجھنا، خُود کو اچھا خیال نہیں کرنا بلکہ ہمیشہ عاجزی کا پیکر بن کر رہنا ہے اور *ہر گز ہر گز سرکشی نہیں کرنی، اللہ و رسول کے مقابلے میں کبھی بھی بغاوت پر نہیں اُترنا، جو کچھ اللہ و رسول نے فرما دیا، ہمارے لئے حرفِ آخر ہے۔ وہ بات ہماری چھوٹی عقل میں آئے یا نہ آئے، ہم نے اس پر


 

 



[1]...تاریخ دمشق، رقم:6849، محمد بن عمر بن محمد بن سلام، جلد:54، صفحہ:431۔