Book Name:Shaitan Aur Sajda e Adam

ابتدا بھی تعظیمِ نبی سے ہو گی، تمام مخلوق میدانِ محشر کی گرمی سے تنگ آ کر نبیوں کی خِدْمت میں پہنچے گی اور کرتے کرتے سب مخلوق بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہو کر شفاعت کا سوال کرے گی، یہ سب بھی تعظیمِ نبی کے لئے ہو گا، یہاں سے ہمیں یہ بات سیکھنے کو ملتی ہے کہ انسانی تاریخ کی ابتدا بھی تعظیمِ نبی سے ہے اور انتہا بھی تعظیمِ نبی سے ہے، اس سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ نبی کی تعظیم انتہائی اَہَم فریضہ ہے اور جو اس تعظیم سے مُنہ پھیرتا ہے، وہ رحمت سے محروم، مردُود اور دُھتکارا ہوا ہو جاتا ہے۔([1])

باادب ہے بانصیب اے اَہْلِ دِیں                                        بےاَدب      سے      بدنصیبی      ہے      قریں(نزدیک)([2])

خیر! اللہ پاک نے فرشتوں کو سجدہ کرنے کا حکم دیا تو کیا ہوا؟ ارشاد ہوتا ہے:

فَسَجَدُوْۤا (پارہ:1، البقرۃ:34) مَعرفۃُ القُرْآن: تو انہوں نے سجدہ کیا۔

عُلَمائے کرام رحمۃُ اللہِ علیہم فرماتے ہیں: جب حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کو پیدا کیا گیا تو آپ کی پیشانی مُبارِک میں ہمارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا مُبارِک نُور چمک رہا تھا، اسی نُور کے صدقے حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کو عزّت بخشی گئی اور فرشتوں کو اسی نُور کی تعظیم کے لئے سجدہ کا حکم دیا گیا یعنی حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام قبلہ تھے اور اَصْل تعظیم نُورِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی مقصُود تھی۔([3])

فرشتوں نے کیا آدم کو سجدہ                                                                             یہ تھی تعظیم نورِ مصطفےٰ کی([4])

خیر!سب کے سب فرشتوں نے اللہ پاک کا حکم مانا اور حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کے


 

 



[1]...تفسیر نعیمی، پارہ:1، سورۃالبقرۃ، زیر آیت:34، جلد:1، صفحہ:288 خلاصۃً۔

[2]... وسائلِ بخشش، صفحہ:241۔

[3]... تفسیر کبیر، پارہ:3، سورۃالبقرۃ، زیر آیت:253، جلد:2، صفحہ:525۔

[4]... قبالہ بخشش، صفحہ:279۔