Book Name:Deen Ki Zaroorat Kyun

کمرے میں بھیج دیا۔ کیا دیکھتا ہوں کہ ایک زیوارت سے آراستہ خوش لباس جوان لڑکی تَخْت پر بیٹھی ہے، مجھے دیکھتے ہی اُس لڑکی پر شیطان غالِب آیا اور وہ ایک دم میری طرف لپکی اور چھیڑ خانی کرتے ہوئے منہ کالا کروانے کے دَر پَے ہوئی۔ میں نے گھبرا کر کہا: اللہ پاک سے ڈر! مگر اُس پر شیطان پوری طرح مُسَلَّط تھا۔ جب میں نے اُس کی ضِد دیکھی تو گناہ سے بچنے کی ایک تجویز سوچ لی اور اُس سے کہا: مجھے اِسْتِنجاء خانے جانا ہے۔ اُس نے آواز دی تو چاروں طرف سے کنیزیں آگئیں، اُس نے کہا: اپنے آقا کو بیتُ الْخَلاء میں لے جاؤ! میں جب وہاں گیا تو بھاگنے کی کوئی راہ نظر نہیں آئی، مجھے اس عورت کے ساتھ منہ کالا کرتے ہوئے اپنے ربِّ سے حَیا آ رہی تھی اور مجھ پر عذابِ جہنّم  کے خوف کا غَلَبہ تھا۔ چُنانچِہ ایک ہی راستہ نظر آیا اور وہ یہ کہ میں نے اِسْتِنجاء خانے کی نَجاست کو اپنے ہاتھ منہ وغیرہ پر مَل لیا اور خوب آنکھیں نکال کر اُس کنیز کو ڈرایا جو باہَر رومال اور پانی لئے کھڑی تھِی، میں جب دیوانوں کی طرح چیختا ہوا اس کی طرف لپکا تو وہ ڈر کر بھاگی اور اس نے پاگل، پاگل کا شور مچا دیا۔ سب کنیزیں  اکٹّھی ہوگئیں اور انہوں نے مِل کر مجھے ایک ٹاٹ میں لپیٹا اور اٹھا کر ایک باغ میں ڈال دیا۔ میں نے جب یقین کرلیا کہ سب جاچکی ہیں تو اٹھ کر اپنے کپڑے اور بدن کو دھو کر پاک کر لیا اور اپنے گھر چلا گیا مگر کسی کو یہ بات نہیں بتائی۔ اُسی رات میں نے خواب میں دیکھا کہ کوئی کہہ رہا ہے: تم کو حضرت یوسُف عَلَیْہِ السَّلام   سے کیا ہی خوب مُناسَبَت ہے۔ پِھر کہا: کیا تم مجھے جانتے ہو؟ میں نے کہا: نہیں۔ تو اُنہوں نے کہا: میں جِبرئیل عَلَیْہِ السَّلام  ہوں۔ اس کے بعد اُنہوں نے میرے منہ اور جِسْم پر اپنا ہاتھ پھیر دیا۔ اُسی وَقْت سے میرے جِسْم سے مُشک کی بہترین خوشبو آنے لگی۔([1])   


 

 



[1]...روض الریاحین، الحکایۃ سابعۃ عشرۃ بعد الاربع مئۃ، صفحہ:334۔