Apni Islah Kyun Zaroori Hai?

Book Name:Apni Islah Kyun Zaroori Hai?

صَدَقَ اللہُ الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہُ النَّبِیُّ الْکَرِیْم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: کیا تم لوگوں کو بھلائی کا حکم دیتے ہواوراپنے آپ کو بُھولتے ہو حالانکہ تم کتاب پڑھتے ہو تو کیا تمہیں عقل نہیں۔

آیتِ کریمہ کا شانِ نزول

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ:1، سُورۃُ الْبَقَرۃ کی آیت: 44 سُننے کی سَعَادت حاصِل کی، اس آیتِ مقدَّسہ کے شانِ نُزول سے مُتعلِّق ایک روایت تو یہ ہے کہ ایک بار عُلَمائے یہود سے ان کے مُسلمان رشتے داروں نے پوچھا: کیا اِسلام سچّا دِین ہے؟ انہوں نے جواب دیا: ہاں! اِسلام سچّا دِین ہے، تم اس پر قائِم رہو۔ ایک روایت یہ مشہور ہے کہ عَرَب کے بنی اسرائیل سرورِ عالَم، نُورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے تشریف لانےسے پہلے اہلِ عرب کو آپ کے آنے کی خبریں دیا کرتے تھے اور انہیں ہِدایت کرتے تھے کہ جب آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لے آئیں تو آپ کی پیروی کی جائے۔ پِھر جب حضُورِ انور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لے آئے تو خُود اِن عُلَما نے ہی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا اِنکار کر دیا۔([1])

تفسیر روح البیان میں ایک روایت یُوں ہے کہ وہ غریب لوگ جن سے عُلَمائے بنی اسرائیل کو کچھ دُنیوی لالچ نہیں تھا، نہ وہ اُنہیں کچھ دے سکتے تھے، یہ بُرے اور لالچی عُلَما اِن غریبوں کو چپکے سے کہہ دیتے کہ اِسلام سچّا دِین ہے، مُحَمَّد (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم) سچّے نبی ہیں، تم ان کا کلمہ پڑھ لو! مگر جو امیر لوگ تھے، جن سے ان بُرے عُلَما کو نَذرانے مِلا کرتے


 

 



[1]...تفسیرِ خازن، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیر آیت:44، جلد:1،صفحہ:41۔