Book Name:Apni Islah Kyun Zaroori Hai?

سنورنے لگے، میری اس تبدیلی کا میرے گھر والوں پر بھی اچھا اَثر ہوا، الحمد للہ! آہستہ آہستہ پورا گھرانہ ہی قادری،  رضوی، عطاری رنگ میں رنگ گیا، گھر میں نمازوں کی پابندی شروع ہو گئی، فلمیں ڈرامے، گانے باجے بند ہو گئے اور گھر میں گُنَاہوں بھرے چینلز کی جگہ مَدَنی چینل چلنے لگ گیا۔

نیک اعمال کی بھی مرحبا کیا بات ہے

قُربِ حق کے طالبوں کے واسطے سوغات ہے

پیر بنانا مت بھولئے

پیارے اسلامی بھائیو! اگرہم اپنی اِصْلاح چاہتے ہیں تو کسی پِیْرِ کامِل کا مُرِیْد ہونا ہر گز مت بُھولئے!پیر کے بغیر شیطان اور نَفْسِ اَمَّارہ کی مَکَّاریوں سے بچنا تقریباً ناممکن ہے۔ سُلْطانُ الْعَارِفِیْن، شیخ سُلْطَان بَاہُوْ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:

جاگ بِنَا دُدھ جَمْدَے نَاھیں بَاھُو                                                                                بَھانوَیْں لَال ھُونْ کَڑھ کَڑھ کے ھُو([1])

وضاحت: جاگ: یعنی دَہِی بنانے کے لئے دُودھ میں لَسِّی یا دَہی ڈالنا، مطلب یہ ہے کہ دُودھ کو پکاتے رہیں، پکاتے رہیں، پَک پَک کر لَال ہو جائے پھر بھی اس دُودھ کی دَہی نہیں بَن سکتی، دَہی بنانے کے لئے جاگ لگانی ہی پڑے گی، اسی طرح بندہ کوشش کرتا رہے، کرتا رہے، پھر بھی نَفْس وشیطان کی مَکَّاریوں سے بچ کر  اپنی اِصْلاح میں کامیاب ہونا دُشْوار ہے، جب تک کہ اپنا ہاتھ کسی کامِل کے ہاتھ میں نہ دے دے۔

 حدیثِ پاک میں ہے: اَلرَّفِیْقُ قَبْلَ الطَّرِیْق یعنی پہلے ہم سَفَر تلاش کرو پھر سَفَر کرو!([2])


 

 



[1]...کلامِ حضرت باہو، صفحہ:27۔

[2]...معجم کبیر، سعید بن ابی رافع، جلد:3صفحہ:143، حدیث:4257۔