Book Name:Apni Islah Kyun Zaroori Hai?

عمل نہ کرے، کیا اُس نے اللہ پاک کے اَحْکام پر عَمَل کیا؟

كَلَّا لَمَّا یَقْضِ مَاۤ اَمَرَهٗؕ(۲۳) (پارہ:30، عبس:23)

ترجمہ کنزُ العِرفان:یقیناً اُس نے اب تک پُورا نہ کیاجو اللہ نے اُسے حکم دیا تھا۔

اپنی اِصْلاح سے غفلت عذاب کی ایک صُورت ہے

اے عاشقان ِ رسول! ہمیں ہر ہر لمحہ اپنی اِصْلاح کی ضَرُوْرت ہے، کوئی ڈاکٹر ہو یا انجینئر، وکیل ہو یا جج، بادشاہ ہو یا غُلام،  امیر ہو یا غریب، سیٹھ ہو یا مَزْدُوْر، عالِم ہو یا جاہِل، سائنس دان ہو یا دُکان دار، کوئی کسی بھی رُتبے پر ہو، ہر ایک کو ہر وقت اپنی اِصْلاح میں مَصْرُوف رہنا ضروری ہے، اپنی اِصْلاح سے غافِل ہو جانا عذابِ اِلٰہی کی ایک صُورت ہے، پارہ 28، سُوْرَۃُ الْحَشْر، آیت:19 میں اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ نَسُوا اللّٰهَ فَاَنْسٰىهُمْ اَنْفُسَهُمْؕ-اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ(۱۹) (پارہ:28، الحشر:19)

 ترجمہ کنزُ العِرفان:اور اُن لوگوں کی طرح نہ بنو جنہوں نے اللہ کو بُھلا دیا تو اللہ نے اُنہیں اُن کی جانیں بُھلا دیں، وہی نافرمان ہیں۔

آہ! ہم خود سے غافِل رِہ کر دوسروں پر تَنقید کرنے والے ہو گئے۔ نہ جانے دوسروں کے عیب ٹٹولنا، دوسروں کے گریبان میں جَھانکنا، دوسروں کے کردار میں کیڑے نِکالنا ہم نے کہاں سے سیکھ لیا ہے، اَلْحَمْدُ کی اَلِفْ سے لے کر وَالنَّاس کی سِیْن تک پورا قرآنِ کریم پڑھ لیجئے،اللہ پاک نے کہیں ایک مرتبہ بھی دوسروں کے عیب ڈھونڈنے کی تَرغیب نہیں دی بلکہ  اس سے منع کیا گیا ہے، یہ اِسْلام کی خاصِیَّت ہے کہ اِسْلام ہمیں دُوسروں کو نیکی کی دعوت دینے کے ساتھ ساتھ اپنی اِصْلاح کاذِہن دیتا ہے،پارہ 28، سُوْرَۃُ الْحَشْر،