Book Name:Apni Islah Kyun Zaroori Hai?

تھے، وہ جب ان سے اِسلام کے مُتعلِّق پوچھتے تو یہ ان کے سامنے جُھوٹ بول دیتے اور پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے سچے نبی ہونے کا اِنکار کر دیا کرتے تھے۔ یہ سمجھتے تھے کہ یہ امیر لوگ اگر ہاتھ سے نکل گئے تو ہماری آمدنی بند ہو جائے گی۔ اِن کے اِس رَویّے سے مُتعلِّق یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی،([1])  اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:

اَتَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَ تَنْسَوْنَ اَنْفُسَكُمْ وَ اَنْتُمْ تَتْلُوْنَ الْكِتٰبَؕ-اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ(۴۴) (پارہ:1، البقرۃ:44) ترجمہ ٔکنزُالعِرفان:  کیا تم لوگوں کو بَھلائی کا حکم دیتے ہواوراپنے آپ کو بُھولتے ہو حالانکہ تم کتاب پڑھتے ہو تو کیا تمہیں عقل نہیں۔

یعنی اے عُلَمائے بنی اسرائیل...!! تم تورات پڑھتے ہو، تم حق اور سچ کو جانتے ہو، تمہارے اندر حق وباطِل میں فرق کرنے کی صَلاحیت موجود ہے، تم جانتے ہو کہ جو دوسروں کو سمجھائے، دوسروں کو اچھائی کا حکم دے مگر خود عَمَل نہ کرے، روزِ قیامت وہ سَخت عذاب کا حقدار ہو گا، اس کے باوُجُود تم دوسروں کو تو بَھلائی کا حکم دیتے ہو، دوسروں کو تو اِسلام کی سچّائی بتاتے ہو اور خُود اپنے آپ کو بُھول جاتے ہو...!! کیا تمہیں عقل نہیں ہے...؟ تم اِتنی بڑی بےوقوفی کیسےکر سکتے ہو...؟ ([2])

آیتِ کریمہ میں سیکھنے کا سبق

پیارے اسلامی بھائیو! اس آیتِ کریمہ سے یہ سبق مِلا کہ قَوْل اور فِعل کا تَضَاد یعنی کہنا کچھ... اور کرنا کچھ اَور، دوسروں کو تو سمجھانا مگر خُود عَمَل نہ کرنا، یہ بہت بڑی بےوقوفی ہے ، عقلمند کو چاہئے کہ اللہ پاک نے جو حق اس پر واضِح فرمایا ہے، سب سے پہلے اس پر خُود عَمَل


 

 



[1]...تفسیرِ روح البیان، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیر آیت:44، جلد:1، صفحہ:125۔

[2]...تفسیرِ نعیمی، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیر آیت:44، جلد:1، صفحہ:346 خلاصۃً۔