Book Name:Imam Hussain Ki Seerat
ہمیشہ رہتے مگر اللہ پاک نے اس دُنیا کو آزمائش کے لئے پیدا فرمایا ہے، یہاں کے رہنے والے سب فَنَا ہونے کے لئے ہی بنائے گئے ہیں، دُنیا کی نئی چیزیں پُرانی ہونے والی ہیں، یہاں کی نعمتیں ختم ہونے والی ہیں، یہاں کی خوشیاں ختم ہونے والی ہیں، پَس! سامانِ سفَر تیار کرو! بےشک بہترین سامانِ سَفَر تقویٰ ہی ہے، اللہ پاک سے ڈرو! تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ...!! ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!آئیے شیخِ طریقت ، امیر اہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے’’101 مدنی پھول‘‘ سے جوتے پہننے کے چند مَدَنی پھول سنتے ہیں ۔فرمانِ مصطَفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم :(1) جوتے بکثرت استعمال کرو کہ آدمی جب تک جوتے پہنے ہوتا ہے گویا وہ سُوار ہوتا ہے۔( یعنی کم تھکتا ہے) (مُسلِم ص۱۱۶۱ ،حدیث:۲۰۹۶ ) * جوتے پہننے سے پہلے جھاڑ لیجئے تاکہ کیڑا یا کنکر وغیرہ ہوتو نکل جائے* پہلے سیدھا جوتا پہنئے پھر ُالٹا * اُتارتے وَقت پہلے اُلٹا جوتا اُتاریئے پھر سیدھا۔فرمانِ مصطَفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم : جب تم میں سے کوئی جوتے پہنے تو دائیں(یعنی سیدھی ) جانب سے اِبتداء کرنی چاہیے اور جب اُتارے تو بائیں(یعنی الٹی) جانب سے اِبتِداء کرنی چاہیے تاکہ دایاں (یعنی سیدھا)پاؤں پہننے میں اوّل اور اُتارنے میں آخِری رہے۔ (بُخاری،۴/۶۵،حدیث۵۸۵۵ )
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد