Imam Hussain Ki Seerat

Book Name:Imam Hussain Ki Seerat

سِبْط کا معنیٰ اور شانِ امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ عنہ

سِبْط کا معنیٰ ہے:وہ درخت  جس کی جڑ  ایک اور شاخیں   بہت زیادہ ہوں۔ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: حُسَیْن سِبْط ہیں، مطلب یہ کہ جیسے حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلام کے 12 بیٹوں سے آپ کی نسل چلی اور بڑھتے بڑھتے بہت پھیل گئی، ایسے ہی حُسَیْن میرے سِبْط ہیں کہ ان سے میری نسل چلے گی اور مشرق و مغرب  میں پھیل جائے گی۔([1])

یہاں بڑا اِیْمان افروز نکتہ ہے؛ اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں اپنے محبوب نبی، رسولِ ہاشمی  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کی شان میں ارشاد فرمایا:

اِنَّاۤ اَعْطَیْنٰكَ الْكَوْثَرَؕ(۱) )پارہ:30 ،الکوثر:1)

ترجمہ کنزُ العِرْفان:اے محبوب!بیشک ہم نے تمہیں بے شمار خوبیاں عطا فرمائیں۔

 اس آیت میں کَوْثَر کا ایک معنیٰ ہے: اَوْلاد کی کَثْرَت۔([2]) یہ رسولِ اکرم،  نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی شان ہے کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے شہزادے جوانی تک زِندہ نہ رہے، سب شہزادے بچپن  ہی میں وفات پا گئے تھے، اس کے باوُجُود اللہ پاک نے آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی اَوْلاد کو باقی رکھا، دیکھ لیجئے! آج بھی لاکھوں کروڑوں کی تعداد میں ساداتِ کرام دُنیا میں موجود ہیں، یہ ہے؛ کَثْرَتِ اَوْلاد ۔ گویا آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  فرما رہے ہیں کہ اللہ کریم نے مجھے یہ شان بخشی کہ میری اَوْلاد بہت زیادہ ہو گی، قیامت تک رہے گی مگر


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح ،جلد:8 ،صفحہ:479 بتغیر قلیل۔

[2]...تفسیر نور العرفان،پارہ:30 ،الکوثر،زیرِ آیت:1 ،صفحہ:906 بتغیر قلیل۔