Book Name:Imam Hussain Ki Seerat
پیارے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا؛ امامِ عالی مقام امام حسین رَضِیَ اللہُ عنہ قبرستان بھی جایا کرتے تھے، ہمیں بھی چاہئے کہ عِبْرت حاصِل کرنے کے لئے قبرستان جایا کریں، وہاں دَفن مسلمانوں کے لئے فاتحہ شریف بھی پڑھیں، ان کے لئے دُعائے مغفرت بھی کریں اور ساتھ ہی ساتھ عِبْرت بھی لیا کریں، وہاں بیٹھ کر آنکھیں بند کر کے تَصَوُّر باندھیں، سوچیں کہ عنقریب مجھے بھی یہیں آنا ہے، آہ! میرا بھی آخری ٹھکانا یہی ہو گا، قبر کی یہ تنہائی، وحشت، اندھیرا...!! آہ ! قبر میرے حُسْن کو تباہ کر دے گی، طاقت و قُوَّت سب ختم ہو جائے گی، آنکھیں پگھل کر بہہ جائیں گی، گوشت جھڑ جائے گا، آہ! میرے اس خوبصُورت جسم کو مٹی میں مِلا دیا جائے گا اور پِھر...!! پِھر روزِ قیامت اُٹھنا، رَبِّ رَحْمٰن کے حُضُور حاضِرہونا اور اپنے اعمال کا حِساب دینا ہو گا۔
اس انداز پر عبرت و نصیحت کے لئے ہم قبرستان حاضِری کی عادَت بنائیں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! دِل کا زنگ اُترے گا، گُنَاہوں سے نفرت نصیب ہو گی اور نیکیاں کرنے کا ذِہن بنے گا۔اللہ پاک ہم سب کو عَمَل کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
آخر میں آئیے! امام عالی مقام، امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ کا ایک سبق آموز خطبہ سنتے ہیں: تاریخِ اِبْنِ عساکر میں کربلا کے دِن 10 مُحَرَّمُ الحرام کی صبح کو امام عالی مقام، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ عنہ نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: اے اللہ کے بندو! اللہ پاک سے ڈرو! اور دُنیا سے بچتے رہو! بےشک اس دُنیا میں اگر کسی نے ہمیشہ رہنا ہوتا تو ضرور انبیائے کرام عَلَیْہِم السَّلام