Book Name:Imam Hussain Ki Seerat
کام لو...!!([1])
اللہ پاک ہمیں بھی مُعَاف کرنے، بُرائی کا بدلہ اچھائی سے دینے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
امام عالی مقام کے عبرتناک اَشْعار
اِسْحاق بن اِبراہیم کہتے ہیں: ایک مرتبہ امامِ عالی مقام، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ عنہ قبرستان گئے اور عربی کے اَشْعار پڑھے (جن کا ترجمہ یُوں ہے): میں نے قبر والوں کو پکارا مگر وہ خاموش رہے، پِھر ان کی قبر کی مٹی نے مجھے جواب دیا، بولی: کیا تم جانتے ہو میں نے اپنے رہنے والوں کا کیا حال کیا؟ میں نے ان کا گوشت نَوچ لیا، لباس چیر پھاڑ دیا، اُن کی آنکھوں کو پگھلا کر مٹی میں مِلا دیا، اُن کے جوڑ علیحدہ علیحدہ کر دئیے، ان کی ہڈیاں توڑ ڈالیں اور ان کے جسموں کو بالکل گلا دِیا اور اُن پر آفتیں طویل ہو گئیں۔([2])
نواسۂ رسول حضرت امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ کے متعلق روایت ہے کہ آپ جب قبروں کو دیکھتے تو فرماتے: اُوپَر سے یہ قبریں کیسی بھلی لگتی ہیں مگر مصیبت تَو ان کے اندر ہے، اللہ! اللہ! اے اللہ کے بندو...! دُنیا میں مشغول نہ ہو جاؤ! بےشک قبر عَمَل کا گھر ہے (یعنی وہاں اعمال ہی ساتھ جائیں گے)، نیک اَعْمَال کر لو! ان سے غفلت مت برتو...!!([3])