Fazail e Hassnain Karimen

Book Name:Fazail e Hassnain Karimen

اور بوسیدہ  ہڈّیوں کے رب!جو دنیا سے ایمان کی حالت میں رخصت ہوئے تو ان پر اپنی رحمت اور میرا سلام پہنچا دے۔  توحضرتِ سیِّدُنا آدم عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے لے کر اس وقت تک جتنے مؤمن فوت ہوئے سب اُس (یعنی دُعا پڑھنے والے) کے لیے دعائے مغفِرت کریں گے۔(مُصَنَّف ابن اَبی شَیْبہ،ج۸ ص ۲۵۷ ) *شفیعِ مجرمان صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا فرمانِ شَفاعت نشان ہے:جوشخص قبرستان میں داخِل ہُواپھر اُس نےسُورَۃُالۡفَاتِحہ، سُوۡرَۃُالۡاِخلۡاَص اورسُورَۃُ التَّکَاثُر پڑھی پھر یہ دُعا مانگی: یااللہ  ! میں نے جو کچھ قرآن پڑھا اُس کا ثواب اِس قبرستان کے مومن مرد وں اور مومِن عورَتوں کو پہنچا ۔ تو وہ تمام مؤمِن قِیامت کے روز اس (یعنی ایصالِ ثواب کرنے والے )  کے سِفارشی ہونگے۔(شَرْحُ الصُّدُور ص۳۱۱) *حدیثِ پاک میں ہے :’’جو گیارہ بار سُوۡرَۃُالۡاِخلۡاَص یعنی قُلۡ ہُوَاللہُ اَحَدٌ (مکمَّل سورۃ) پڑھ کر اس کا ثواب مردوں کو پہنچائے،تومردوں کی گِنتی کے برابر اسے(یعنی ایصالِ ثواب کرنے والے کو)ثواب ملے گا‘‘۔ (دُرِّمُختارج۳ ص ۱۸۳)* قَبْر کے اوپر "اگر بتّی" نہ جلائی جائے اس میں سُوئے ادب (یعنی بے ادبی) اور بد فالی ہے۔(اور اس سے میِّت کو تکلیف ہوتی ہے)ہاں اگر (حاضِرین کو) خوشبو(پہنچانے) کے لیے(لگانا چاہیں تو) قَبْر کے پاس خالی جگہ ہو وہاں لگائیں کہ خوشبو پہنچانا مَحۡبوب (یعنی پسندیدہ) ہے۔(مُلَخَّص از فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج ۹ص  ۴۸۲، ۵۲۵)*اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہایک اورجگہ فرماتےہیں:صحیح مسلم شریف  میں حضرت عَمْرْوبِن عاص رَضِیَ اللہُ  عَنْہسے مروی ، انہوں نے دمِ مرگ (یعنی بوقت ِوفا ت ) اپنے