Karbala Walon Ke Kareemana Andaz

Book Name:Karbala Walon Ke Kareemana Andaz

ہو؟تو اگر تم میری بات کی تصدیق کرو(تو سن لو) کہ یہی حق ہے ،کیونکہ میں نے اُس وقت سے جُھوٹ نہیں بولا، جب سے مجھے معلوم ہوا ہے کہ جُھوٹ اللہ  کو سخت ناپسند ہے اور اگر تم مجھے جُھٹْلاتے ہو تو حضرت  جابِر بن عبدُ اللہ،ابوسعید،سَہْل بن سَعْد،زید بن اَرْقَم یا اَنَس رَضِیَ اللہُ  عَنْہُم اَجْمَعِیْن سے پُوچھ لو ،کیونکہ ان سب نے رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے(میرے مُتَعَلّق ) یہ فضائل سُن رکھے ہیں۔ کیا میری اِس نصیحت میں تمہارے لئے کوئی ایسی بات نہیں جو تمہیں میرا خُون بہانے سے روک سکے؟ پھر آپ نے فرمایا:اگر تمہیں میری بات میں یا میرے مُتَعَلِّق نبی کا نواسہ ہونے میں کوئی شک ہو تو خُدا کی قسم! مَشْرِق و مَغْرِب میں میرے سِوا تم میں یا تمہارے سِوا کسی اور قوم میں کوئی نبی کا نواسہ موجود نہیں۔ ذرا بتاؤ تو سہی کیا ،تمہیں مجھ سے اپنے کسی مقتول کا بدلہ طَلَب کرنا ہے یا میں نے تمہارا  مال ضائع کر دِیا ہے کہ اُس کے بدلے مال چاہتے ہو یا پھراپنے زخمیوں کا قِصاص  دَرکار ہے(آخر کس چیز کا بدلہ چاہتے ہو)؟وہ بَد بَخْت خاموش رہے، آپ نے فرمایا:اے شَبَث بن رِبْعی،اے حَجّار بن اَبْجَر،اے قَیْس بن اَشْعَث،اے زید بن حارِث !کیا تم  لوگوں نے ہی مجھے خُطُوط بھیج کر نہیں بُلوایا تھا؟وہ صاف مُکَر گئے اور بولے:ہم نے تو ایسا نہیں کیا تھا۔ آپ نے فرمایا: کیوں نہیں، خُدا  کی قسم! تم ہی لوگوں نے تو ایسا کیا تھا۔ پھر فرمایا:اے لوگو! اگر تم میری بَیعت کرنا پسند نہیں کرتے تو  مجھے چھوڑ دو تاکہ میں کسی محفوظ جگہ چلا جاؤں۔بد نصیب قَیْس بن اَشْعَث بولا:آپ اِبنِ زِیاد کے حکم کے آگے سرِ تسلیم خَم کرلیں(تو آپ کو چُھٹکارا مل سکتا ہے)آپ نے فرمایا:اللہ کی قسم! میں ہر گز اس کی بَیعت نہیں کروں گا۔اللہ کے بندو! میں اپنے اور تمہارے رَبّ  کی پناہ لیتا ہوں ،اِس سے کہ تم مجھے سنگسار کرو۔میں تمہارے اور اپنے رَبّ  کی پناہ لیتا ہوں، ہر اُس مُتَکَبِّر سے جو حِساب کے دن پر یقین