Yazeediyon Ka Bura Kirdar

Book Name:Yazeediyon Ka Bura Kirdar

اے عاشقانِ صحابہ و اہلبیت! یزید پلید کی خُرافات میں سے ایک بُرائی یہ بھی تھی کہ  اُس نے سُود جیسے گھناؤنے گُناہ کو عام کیا ، حالانکہ سُود قطعی حرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے۔اس کے حرام ہونے کا اِنکار کرنے والا کافر اور جو حرام سمجھ کر اس بیماری میں مبُتلا ہو ،وہ فاسِق اور اُس کی گواہی نامقبول ہے۔ بدقسمتی سے یہ بُرائی بھی ہمارےمُعاشرے میں بڑی تیزی سے پھیلتی جارہی ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد

اے عاشقانِ صحابہ و اہلبیت! ایک بات یاد رکھیں کہ دوا کھائی جاتی ہے تب ہی بیماری سے شفا ملتی ہے۔ جبکہ ہم چاہتے ہیں کہ دوا بھی نہ کھائیں اور مرض سے شِفا بھی مل جائے ۔ مانا کہ مُعاشی خوشحالی کے لئے پورے مُعاشرے کو سُود اور دیگر بُرائیوں سے پاک کرنے کی ضرورت ہے مگر یاد رکھیں!مُعاشرہ فرد سے بنتا ہے، جب تک ہم اپنی اصلاح کی کوشش نہیں کریں گے، سارے مُعاشرے کی اصلاح کیسے ہوگی؟ آئیے! اب سُود کی مذمّت پر  چند روایات سنتے ہیں:چنانچہ

1.    ارشاد فرمایا:سُود (کا گناہ) ستّر (70)حصّہ ہے، ان میں سب سے کم درجہ یہ ہے کہ کوئی شخص اپنی ماں سے زِنا کرے۔([1])

2.    ارشاد فرمایا: (ظاہری طور پر)سُود اگرچہ زیادہ ہی ہو، آخرِکاراس کا اَنْجام کمی پر ہوتا ہے۔([2])

3.    ارشاد فرمایا:قیامت کے دن سُود خور کو اس حال میں اُٹھایا جائے گا کہ وہ دِیوانہ و مَخْبُوطُ الْحَوَاس (گھبرایا ہوا) ہو گا۔([3])

4.    ارشاد فرمایا:جس قوم میں سُود پھیلتا ہے اس قوم میں پاگل پن پھیلتا ہے۔([4])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد


 

 



[1] ابن ماجۃ ،ابواب التجارات ، باب التغلیظ فی الربا ،۳/۷۲،حدیث: ۲۲۷۴

[2] مسند امام احمد ، مسند عبداللہ بن مسعود ، ۲/۱۰۹، حدیث: ۴۰۲۶

[3] معجم  کبیر، ۱۸/۶۰، حدیث:۱۱۰

[4] کتاب الکبائر للذھبی، الکبیرۃ الثانیۃ عشرۃ، ص ۷۰