Yazeediyon Ka Bura Kirdar

Book Name:Yazeediyon Ka Bura Kirdar

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد

اے عاشقانِ صحابہ و اہلبیت! آپ نے سُنا دُنیاکس قدرحقیرچیز ہے، لہٰذا اِس کو اہم سمجھنا بڑی  بے وقوفی ہے  کیونکہ اللہ پاک کے نزدیک تو دُنیاکی حیثیت  مچھر کے پرکے برابر بھی نہیں ہے۔ یاد رکھیں یہ دُنیا تو  آخرت کی کھیتی ہے،اگر ہم اس میں اچھے  اعمال کی صُورت میں بِیج  بوئیں گے تو آخرت میں اَجْروثواب کی صُورت میں فصل کاٹ سکیں گے۔ لہٰذامال ودولت کی  حرص پالنے کے  بجائے اللہ پاککی طرف سے جو نعمتیں عطا کی گئیں ہیں، اُنہی پر قناعت کرتے ہوئے اُس کی رِضا پر راضی رہتے ہوئے حرص کی آلُودَگیوں سے خُود کو بچانا چاہئے۔

                                                اے عاشقانِ صحابہ و اہلبیت! دُنیاوی مال ودولت کے حُصُول کی خواہش  وکوشش کرنے کے بجائے آخرت  کی نعمتوں کو پانے کیلئے خوب نیکیاں کیجئے اور دُنیا سے بے رغبتی اختیار کیجئے۔ صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے حضورِپاک، صاحبِ لَولاک  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے عرض کی: ہم سب میں بہتر کون ہے؟ ارشاد فرمایا: اَزْہَدُکُمْ فِی الدُّنْیَاوَاَرْغَبُکُمْ فِی الْاٰخِرَۃِ یعنی تم میں سب سے بہترین وہ ہے جو دنیا سے زیادہ بے رغبتی اورآخرت میں زیادہ رغبت رکھنے والا ہو۔([1])

دنیا سے بے رغبتی کسے کہتے ہیں ؟

                                                حضرتِ  علامہ عبدُالرؤف مَناویرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ اس حدیث ِپاک کی شرح میں فرماتے ہیں:دُنیا کے فنا اور عیب دار ہونے کی وجہ سے بے رغبتی کرے اور آخرت کی بُزرگی اور ہمیشہ رہنے کی وجہ سے آخرت میں رغبت رکھے ،عقلمند وہ ہے جو دُنیا اور دُنیا کے میل کچیل سے اپنے آپ کو بچائے اور دُنیا کو اپنا خادِم بنائے  ضرورت کے مُطابق دُنیا جمع کرے اور اس کے علاوہ دنیا سے کنارہ کَشی اختیار کرے کیونکہ جب کوئی دنیا سے مُنہ موڑتا ہے تو دُنیا اس کے پاس ذلیل ہو کر آتی ہے ، جو دُنیا  کمانے کی خاطر جتنا دُنیا کے پیچھے بھاگتا ہے ،


 

 



[1]شعب الایمان،باب فی الزھدوقصرالامل، ۷/۳۴۳، حدیث:۱۰۵۲۱