Yazeediyon Ka Bura Kirdar

Book Name:Yazeediyon Ka Bura Kirdar

خوشبو لگانے  کی سُنتیں اور آداب

پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے خوشبو لگانے کی چند سُنتیں و آداب سُننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے2فرامینِ مصطفے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ملاحظہ کیجئے: (1)فرمایا:مجھے تمہاری دنیا میں تین چیزیں پسند ہیں:(1)خوشبو،(2)عورتیں اور(3) میری آنکھوں کی ٹھنڈک نمازمیں بنائی گئی۔ (المنبھات،ص ۲۷)(2)فرمایا:چار(4)چیزیں نبیوں کی سُنّت میں داخل ہیں: نکاح،مسواک،حیا اور خوشبو لگانا۔ (مشکاۃ المصابیح،کتاب الطہارۃ،باب السواک،۱/ ۸۸، حدیث:۳۸۲) * آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خوشبو  کا تحفہ رَدّ نہیں فرماتے۔(ترمذی،الشمائل،باب ماجاء فی تعطررسول اللہ، حدیث: ۲۱۶،۵/۵۴۰) *نمازِ جمعہ کے ليے تیل اور خوشبو لگانا مستحب ہے۔(بہار شریعت ۱/۷۷۴،حصہ ۴ملخصاً) *نَماز میں ربّ کریم سے مُناجات ہے تو اس کے لئے زینت کرنا عطر لگانا مُستَحب ہے۔ (نیکی کی دعوت، ص۲۰۷)*آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہمیشہ عمدہ خوشبو استعمال کرتے اور اسی کی دوسرے لوگو ں کو بھی تلقین فرماتے۔(سنتیں اور آداب ص۸۳) * ناخوشگوار بو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ناپسند فرماتے ۔(سنتیں اور آداب ص۸۳)*مَردوں کو اپنے لباس پر ایسی خوشبو استعمال کرنی چاہيے جس کی خوشبو پھیلے مگر رنگ کے دھبے وغیرہ نظر نہ آئیں۔ (سنتیں اور آداب ص۸۵)*عورتوں کے لئے مہک کی ممانعت اس صورت میں ہے جبکہ وہ خوشبو اجنبی مردوں تک پہنچے،اگر وہ گھر میں عطر لگائیں جس کی خوشبو خاوند،اولادیاماں باپ تک ہی پہنچے تو حرج نہیں۔(سنتیں اور آداب ص۸۵) *اسلامی بہنوں کو ایسی خوشبو نہیں لگانی چاہيے جس کی خوشبو اُڑ کر غیر مردوں تک پہنچ جائے۔ (سنتیں اور آداب ص۸۶)*سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی عادتِ کریمہ تھی کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم’’مشک‘‘سرِ اقدس کے مقدس بالوں اور داڑھی مبارک میں لگاتے۔ (سنتیں اور آداب ص۸۳)*ائیرفریشنرکے استعمال سے اجتناب کرنا چاہيے ۔(سنتیں اور آداب ص۸۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد