Azadi Aik Nemat Hai

Book Name:Azadi Aik Nemat Hai

*بنی اسرائیل کو تَوْرات شریف عطا کی گئی، انہوں نے اس پر عمل کرنے سے صاف اِنکار کر دیا، اللہ پاک نے کوہِ طُور کو جَڑ سے اُٹھا کر ان کے سروں پر لٹکا دیااور فرمایا:

خُذُوْا مَاۤ اٰتَیْنٰكُمْ بِقُوَّةٍ وَّ اذْكُرُوْا مَا فِیْهِ (پارہ1،البقرۃ:63)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:مضبوطی سے تھامو اس (کتاب) کو جو ہم نے تمہیں عطا کی ہے اور جو کچھ اس میں بیان کیا گیا ہے اسے یاد کرو۔

 اس وقت اس ڈر سے کہ کوہِ طُور ہمارے اُوپر نہ گرا دیا جائے، انہوں نے تَوْرات شریف پر عمل کرنے کا وعدہ کر لیا مگر پھر اپنے وعدے سے پھر گئے۔([1])

غرض؛ آزادی جو ایک بڑی نعمت تھی، بنی اسرائیل کو چاہئے تھا اُس کا شکر ادا کرتے مگر انہوں نے نافرمانی کی، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی نافرمانی کی، اللہ پاک کی کتاب تورات شریف پر عمل کرنے سے اِنکار کیا، آخر اِن پر اللہ پاک کا غضب ہوا اور ان پر ذِلَّت مُسَلَّط کر دی گئی، اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

ضُرِبَتْ عَلَیْهِمُ الذِّلَّةُ وَ الْمَسْكَنَةُۗ-وَ بَآءُوْ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰهِؕ (پارہ1،البقرۃ:61)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:ان پر ذِلّت اور غربت مُسَلَّط کر دی گئی اور وہ خُدا کے غضب کے مستحق ہو گئے۔

بنی اسرائیل پر یہ ذِلّت کیوں مُسَلَّط کی گئی، ان پر اللہ پاک کا غضب کیوں ہوا، اس کا سبب بھی اللہ پاک نے ساتھ ہی بیان فرما دیا، ارشاد ہوتا ہے:

ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّ كَانُوْا یَعْتَدُوْنَ۠(۶۱) (پارہ1،البقرۃ:61)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:یہ اس وجہ سے تھی کہ انہوں نے نافرمانی کی اور وہ مسلسل سر کشی کر رہے تھے۔


 

 



[1]...تفصیل کے لئے دیکھئے: پارہ:1، البقرۃ، آیت:63تا64۔