Azadi Aik Nemat Hai

Book Name:Azadi Aik Nemat Hai

حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنے اس دعوے پر دلائل دئیے، معجزات دکھائے، فِرْعَون کو، اس کی قوم کو سمجھایا مگر فِرْعَون ضِدّی تھا، ضِدِّی ہی رہا، سرکش تھا، سرکش ہی رہا، اس کے سَر پر طاقت کا، سلطنت کا، تاج و تخت کا نشہ سُوار تھا، اس بدبخت نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی نافرمانی کی، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی شان میں گستاخیاں کیں، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو، بنی اسرائیل کو تکلیفیں پہنچانے کی ناپاک کوشش کی، مَعَاذَ اللہ! حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو شہید کر دینے کے منصوبے بنائے۔ جب فِرْعَون نے تمام حدیں پار کر دیں، اپنے کفر میں بالکل ڈھیٹ ہو گیا اور بنی اسرائیل کو آزاد کرنے پر کسی طرح تیار نہ ہوا تو اللہ پاک نے فِرْعَون کو اس کے لشکر سمیت دریا میں غرق کر دیا اور یہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جہنّم کا اِیندھن بَن گیا۔([1]) یُوں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے صدقے میں بنی اسرائیل کو آزادی کی نعمت نصیب ہو گئی۔

آیتِ کریمہ کی وضاحت

پیارے اسلامی بھائیو! کفر کی غُلامی سے، غیر مسلموں، ظالموں کی غُلامی سے آزادی مِل جانا اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہے۔اسی انعام کا ذِکْر کرتے ہوئے رَبّ رحمٰن نے فرمایا:  

وَ اِذْ  (پارہ:1،البقرۃ:49)

معرفۃ القُرْآن:اور جب

یعنی اے بنی اسرائیل! یاد کرو...!! کیا؟

نَجَّیْنٰكُمْ (پارہ:1،البقرۃ:49)

معرفۃ القُرْآن:ہم نے نجات دی تمہیں۔

کس سے نجات دی؟


 

 



[1]...تفصیل کے لئے دیکھئے: پارہ:9، الاعراف، آیت:104تا137۔