Book Name:Azadi Aik Nemat Hai
قَالَ اللہُ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی فِی الْقُرْآنِ الْکَرِیْم(اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے):
وَ اِذْ نَجَّیْنٰكُمْ مِّنْ اٰلِ فِرْعَوْنَ یَسُوْمُوْنَكُمْ سُوْٓءَ الْعَذَابِ یُذَبِّحُوْنَ اَبْنَآءَكُمْ وَ یَسْتَحْیُوْنَ نِسَآءَكُمْؕ-وَ فِیْ ذٰلِكُمْ بَلَآءٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ عَظِیْمٌ(۴۹) وَ اِذْ فَرَقْنَا بِكُمُ الْبَحْرَ فَاَنْجَیْنٰكُمْ وَ اَغْرَقْنَاۤ اٰلَ فِرْعَوْنَ وَ اَنْتُمْ تَنْظُرُوْنَ(۵۰) (پارہ:1، البقرۃ:49-50)
صَدَقَ اللہُ الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہُ النَّبِیُّ الْکَرِیْم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:اور (یاد کرو) جب ہم نے تمہیں فِرعونیوں سے نجات دی جو تمہیں بہت بُرا عذاب دیتے تھے، تمہارے بیٹوں کو ذبح کرتے تھے اور تمہاری بیٹیوں کو زِندہ چھوڑ دیتے اور اس میں تمہارے ربّ کی طرف سے بڑی آزمائش تھی اور (یاد کرو) جب ہم نے تمہارے لئے دریا کو پھاڑ دیا تو ہم نے تمہیں بچا لیا اور فرعونیوں کو تمہاری آنکھوں کے سامنے غرق کر دیا۔
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ: 1، سورۂ بقرہ کی آیت:49 اور 50 سُننے کی سَعادَت حاصِل کی۔ سورۂ بقرہ کی آیت: 40 سے بنی اسرائیل سے مُتَعَلِّق کلام شُروع ہوا تھا، پہلے بھی عرض کیا جا چکا ہے کہ پہلے سپارے کے تقریباً 11 رکوع بنی اسرائیل ہی سے متعلق ہیں، اِنہیں تفصیل کے ساتھ نیکی کی دعوت دی گئی، اِیمان قُبُول کرنے کا حکم دیا گیا، ان کے اِسلام کے متعلق جو جو شُبہات تھے، ان کا تفصیل سے جواب دیا گیا۔
بنی اِسرائیل کو اِیمان کی دعوت دینے کے جو مختلف اَنداز اِختیار کئے گئے، ان میں