Book Name:Dil Ki Sakhti
ہمارے دل سختی میں پتھر سے بھی سخت ہوچکے ہوں اور ہمیں اس کا علم ہی نہ ہو؟ یقیناً ہربیماری کی کچھ نہ کچھ علامات ہوتی ہیں، جن سے بیماری کی تشخیص(یعنی اُس بیماری کی پہچان) آسان ہوجاتی ہے، اسی طرح دل کی سختی کی بھی چندعلامات ہیں۔آئیے ان میں سے چند علامتیں سنتی ہیں۔
دل سخت ہونے کی ایک علامت یہ ہے کہ اِنْسان نیک اعمال سے جی چُراتا ہے، اگر کبھی عبادت کی توفیق مل بھی جائے تو خُشوع و خُضوع کے بغیرجلدی جلدی اس طرح نماز پڑھتاہے کہ گویا پنجرے میں قیدپرندہ جوجلدآزاد ہونے کی کوشش کر رہا ہو۔ اسی طرح دیگر فرائض و واجبات بھی بوجھ محسوس ہونے لگتے ہیں۔ دل کی سختی کی یہ علامت بہت بُری ہے کیونکہ قرآنِ پاک میں منافقین کی یہی علامت بیان ہوئی ہے۔ چنانچہ اِرْشادِ باری ہے:
وَ اِذَا قَامُوْۤا اِلَى الصَّلٰوةِ قَامُوْا كُسَالٰىۙ- (پ:۵، النسآ:۱۴۲)
تَرجَمَۂ کنزُالعرفان:اور جب نمازکے لئے کھڑے ہوتے ہیں تو بڑے سست ہوکر
اللہ پاک ہمیں اس آفت(یعنی دل کی سختی) سے نجات عطافرمائے اور اپنی عبادت وتلاوت میں خشوع و خضوع اور اخلاص و استقامت کی دولت عطافرمائے ۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اسی طرح دل کی سختی کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ جب انسان وعظ ونصیحت اورآخرت کی یاد دلانے والےاُمُور یا اچانک موت کے واقعات پڑھے یا سنے تواُس کے دل میں