Book Name:Dil Ki Sakhti
فکر ِآخرت یا نیکیوں کی طرف رغبت پیدا نہ ہو ۔
(3) آخرت پر دنیا کو ترجیح دینا!
دل کی سختی کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ انسان ہمیشہ رہنے والی آخرت پر اس دنیا کی عارضی زندگی کو ترجیح دینا شروع کر دیتا ہےاوردنیا ہی کواپنا سب کچھ سمجھ کر اس کو پانے کیلئےبے چین رہتا ہے، اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ایسا انسان دنیا کی مَحَبَّت میں اندھا ہو کر گناہوں کی تاریک وادی میں گم ہوجاتا ہےاوردنیا وآخرت کی بربادی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آتا۔
دل کی سختی کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ جب انسان کے سامنے حُدودُاللہ کو توڑا جائےاور بے شرمی وبے حیائی کے ذریعے گناہوں کابازارگرم کیا جائے تب بھی اس کی غیرتِ ایمانی بیدار نہ ہو اور وہ اس برائی کو نہ روکے یا روک نہیں سکتاتو دل میں بُرا بھی نہ جانے تو سمجھ لینا چاہیے کہ اس کا دل سخت ہو گیا ہے۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری اسلامی بہنو! ان علامتوں اور نشانیوں سے بخوبی اندازہ لگایاجا سکتا ہے کہ دل کی سختی کس قدر خطرناک مرض ہے، دل کی سختی ایک ایسی بیماری ہے جو انسان کو اللہ کی راہ سے ہٹاکر نفس و شیطان کا پیروکار بنا دیتی ہے ۔دل کی سختی سے جان چُھڑانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ انسان ان وجوہات اور اسباب پر غور کرے، جودل کی سختی کاسبب بنتے ہیں اورپھرانہیں ختم کرنے کی کوشش بھی کرے ۔ آئیے!ان میں سے چند اسباب سنتی ہیں۔