Book Name:Dil Ki Sakhti
کافرمانِ نصیحت نشان ہے:زیادہ مت ہنسو!کیونکہ زیادہ ہنسنا دِل کو مُردہ (یعنی سخت) کردیتاہے۔ (ابنِ ماجہ، کتاب الزھد ،باب الحزن والبکاء،ج ۴،ص۴۶۵،حدیث ۴۱۹۳)اورزیادہ ہنسنے کا نقصان بتاتے ہوئے نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا:زیادہ ہنسنے سے بچتے رہو کیونکہ ہنسی چہرے کے نورکو ختم کردیتی ہے۔ (التر غیب والتر ھیب ، کتاب الادب ، باب فی الصمت الاعن خیر ، رقم ۲۷ ، ج ۳ ص ۳۴۰، ملتقطاً)
1. دل کی سختی کی چوتھی وجہ اللہ کی یاد سے غافل ہونا ہےکیونکہ کسی بھی دل کی چار حالتیں ہوتی ہیں : (1)بلندی (2)کُشادگی (3) پَستی (4) سختی ،تواب دل کی بلندی ذِکر ُاللہ میں،اس کی کُشادَگی رِضائے الٰہی پالینے میں ، اس کی پستی غیرُ اللہ میں مَشغُول ہونے میں اوراس کی سختی یادِ الٰہی سے غافل ہوجانے میں ہے ۔(شاہراہ اولیاء ،ص ۱۰)
2. دل کی سختی کا ایک سبب پیٹ بھر کر کھانا بھی ہے،جی ہاں! پیٹ بھر کر کھانے سے جہاں عبادت میں سُستی اور صحت خراب ہوتی ہے وہیں اس کا ایک نقصان یہ بھی ہے کہ پیٹ بھر کر کھانا دل کو سخت کر دیتا ہے،حضرتِ بشر بن حارث رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: وہ عادتیں جو دل کوسخت کردیتی ہیں ان میں سےایک کثرتِ طعام(زیادہ کھانا )بھی ہے۔(حلیۃ الاولیا،بشر بن حارث، ۸/۳۹۲،ملتقطاً) حضرتِ معروف کرخی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: زیادہ کھانا دل کی سختی کا باعث ہے۔(حکایتیں اور نصیحتیں ،ص:350)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری اسلامی بہنو!اِنْسان ہمیشہ اس چیز کوحاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے جس میں