Ghous e Pak Ki Dilon Par Hukumat

Book Name:Ghous e Pak Ki Dilon Par Hukumat

صورتِ حال دیکھ کر میں نے دل میں سوچا: افسوس ..!! اِ س سے تو یہی بہتر تھا کہ لوگ آپ کی طرف مُتَوَجّہ نہ ہوتے کم از کم مجھے آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہکا قُرب تو حاصل تھا، اتنا سوچنے کی دیر تھی کہ غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے  میری طرف دیکھا اور مسکراتے ہوئے فرمایا:اَوَمَا عَلِمْتَ اَنَّ قُلُوْبَ النَّاسِ بِیَدِیْ اِنْ شِئْتُ صَرَّفْتُہَا عَنِّیْ وَاِنْ شِئْتُ اَقْبَلْتُ بِہَا اِلَیَّ یعنی کیا تمہیں معلوم نہیں کہ لوگوں کے دل میرے قبضے میں ہیں، چاہوں تو اپنی طرف سے پھیردوں اورچاہوں تو اپنی طرف مُتَوَجّہ کرلوں۔([1])

اللہ اکبر ! کیا شان  ہے میرے غوثِ پاک کی...!!عاشِقِ غوثِ اعظم، اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنت، شاہ امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بارگاہِ غوثیت میں عرض کرتے ہیں:

غرض آقا سے کروں عرض کہ تیری ہے پناہ     بندہ مَجْبُور ہے خاطِر پہ ہے قبضہ تیرا

کنجیاں دِل کی خُدا نے تجھے دِیں ایسی کر                             کہ یہ سینہ ہو محبّت کا خزینہ تیرا([2])

کیا کسی کو دِلوں پر قبضہ مِل سکتا ہے...؟

پیارے اسلامی بھائیو! اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے شعر کا یہ جو مصرع ہے:

بندہ مجبور ہے، خاطِر پہ ہے قبضہ تیرا

ایک مرتبہ کسی عاشِقِ رسول نے اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خدمت میں خط لکھا اور کہا: آپ کا یہ جو مصرع ہے، اس میں آپ نے لکھا کہ حضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ دِلوں پر قبضہ رکھتے ہیں، یہ مصرع مجھے غلط محسوس ہوتا ہے، حدیثِ پاک میں تو یہ ہے کہ دِل اللہ پاک کے قبضے میں ہیں، وہ جدھر چاہتا ہے، دِلوں کو پھیر دیتا ہے، حدیثوں میں اللہ پاک کو


 

 



[1]... بَہْجَۃُ الْاَسْرَار ، ذکر فصول من کلامہ...الخ، صفحہ:149۔

[2]...حدائقِ بخشش، صفحہ:30-31 ملتقطاً۔