Ghous e Pak Ki Dilon Par Hukumat

Book Name:Ghous e Pak Ki Dilon Par Hukumat

یعنی دِلوں میں وسوسے صِرْف شیطان نہیں ڈالتے، بُرے انسان بھی ڈالتے ہیں*بعض دفعہ ہمارے دِل میں اپنے بھائی کی بڑی محبّت ہوتی ہے، ایک شخص آتا ہے، ہمارے سامنے غیبتیں اور چغلیاں کھاتا ہے، اس محبّت کو نفرت میں بدل ڈالتا ہے*کبھی اگر گھر میں جھگڑا وغیرہ ہو جائے، اللہ پاک ہمیں توفیق بخشے، ہم صُلح کی طرف بڑھ جائیں تو محبتوں کے چور آجاتے ہیں، دِل میں وسوسے ڈال کر نیکی سے ہمیں روک دیتے ہیں*بندہ اچھا خاصہ گھر سے نماز کے لئے نکلتا ہے، راستے میں بُرا دوست ملتا ہے، اسے مسجد سے پھیر کر بازار کی طرف لے جاتا ہے۔

پتا چلا؛ یہ بُرے انسان جو ہیں، یہ بھی دِلوں پر تَصَرُّف کرتے ہیں، دِل کو نیکی سے ہٹا کر گُنَاہوں کی طرف لگا دیتے ہیں۔ جب بُرے انسانوں کو یہ طاقت دی گئی ہے تو اگر اللہ پاک کے ولیوں کے متعلق کہا جائے کہ وہ دِلوں پر قبضہ رکھتے ہیں، اپنی نگاہِ کرم سے دِلوں کو گُنَاہ سے ہٹا کر نیکی کی طرف لگا دیتے ہیں تو اس میں حرج ہی کیا ہے...؟

نُورانی لوگ، نُورانی اَثَرات

حدیثِ پاک میں ہے:رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی بارگاہ میں سُوال ہوا: یارسول َاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! ولی کون ہوتے ہیں؟ فرمایا: جنہیں دیکھ کر رَبّ یاد آئے، وہ وَلِی ہوتے ہیں۔([1])ایک روایت میں ہے: عرض کی گئی: سب سے بہتر ہم نشین (یعنی ساتھی جس کے پاس بیٹھا جائے) کون ہے؟ فرمایا: وہ لوگ جنہیں دیکھنے سے رَبّ یاد آئے، جن کی باتیں سُن کر عمل کا جذبہ بڑھے، جن کے اَعْمال دیکھ کر آخرت کی یاد میں اضافہ ہو۔([2])


 

 



[1]...نوادر الاصول، جلد:1، صفحہ:302۔

[2]... نوادرالاصول، جلد:1، صفحہ:303۔