Ghous e Pak Ki Dilon Par Hukumat

Book Name:Ghous e Pak Ki Dilon Par Hukumat

فرشتے دِلوں میں نیک ارادے نہیں ڈالتے؟  بُرے ارادوں سے دِل نہیں پھیرتے...؟ بالکل اللہ پاک کی عطا سے فرشتے دِلوں میں نیک ارادے بھی ڈالتے ہیں، بُری باتوں سے دِلوں کو پھیرتے بھی ہیں۔حدیثِ پاک میں ہے:ایک مرتبہ سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ایک رَستے پر تشریف لائے، وہاں موجود صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم سے فرمایا: کیا تم نے اِدھرے سے کسی کو گزرتے دیکھا ہے؟ عرض کیا: جی ہاں! یارسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! دِحْیَه کَلْبِی ابھی یہاں سے گزرے ہیں۔ فرمایا: یہ دِحْیَه کَلْبِی نہیں بلکہ جبریل امین عَلَیْہ ِالسَّلام   تھے، جو غیر مُسْلِموں کے دِلوں میں رعب ڈالنے آئے تھے۔

پتا چلا؛ اللہ پاک اپنے فرشتوں کو یہ طاقت عطا فرماتا ہے کہ وہ بندوں کے دِلوں پر تَصَرُّف کرتے ہیں، ان کے دِلوں میں رُعب بھی ڈالتے ہیں، خوشی کی کیفیات بھی اُبھارتے ہیں۔ جب اللہ پاک فرشتوں کو یہ طاقت عطا فرما سکتا ہے تو اپنے نیک بندوں کو یہ طاقت کیوں عطا نہیں فرما سکتا...؟ ضرور عطا فرما سکتا ہے اور عطا فرماتا بھی ہے۔ ([1])

شیطانوں اور انسانوں کے دِلوں میں وسوسے

اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں: * فرشتوں کی شان تو بہت اُونچی ہے، قرآن پڑھو! پتا چلتا ہے کہ شیطانوں کو بھی دِلوں پر قبضہ دیا گیا ہے۔ قرآنِ کریم کی سب سے آخری 2آیتیں ہیں:

الَّذِیْ یُوَسْوِسُ فِیْ صُدُوْرِ النَّاسِۙ(۵) مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ۠(۶) (پارہ:30، سورۂ ناس:5، 6)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: وہ جو لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتا ہے۔ جنوں اورانسانوں میں سے۔


 

 



[1]... فتاویٰ رضویہ، جلد:21، صفحہ: 380-381 بتصرف ۔