Book Name:Qayamat Ke Din Ke Gawah
اِقْرَاْ كِتٰبَكَؕ-كَفٰى بِنَفْسِكَ الْیَوْمَ عَلَیْكَ حَسِیْبًاؕ(۱۴) (پارہ:15،سورۂ بنی اسرائیل:14)
ترجَمہ کنزُ العرفان:(فرمایا جائے گا کہ) اپنا نامۂاعمال پڑھ آج اپنے متعلق حساب کرنے کیلئے تو خود ہی کافی ہے۔
امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اپنا اعمال نامہ ہر ایک پڑھے گا چاہے وہ دُنیا میں پڑھنا جانتا ہو یا نہ جانتا ہو۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! روزِ قیامت یہ مرحلہ بھی نہایت دُشْوار گزار ہو گا، علّامہ اِبْنِ جوزی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: روزِ قیامت جب بندے کو اَعْمَال نامہ دیا جائے گا، وہ دیکھے گا کہ اس میں سب سے چھوٹا گُنَاہ بھی دَرْج ہے تو بندہ اپنا سَر جُھکا لے گا اور شرم سے پانی پانی ہو جائے گا، اللہ پاک فرمائے گا: اے بندے! سَر اُٹھا...!! کیا تُو اس گُنَاہ کو جانتا ہے؟ بندہ عرض کرے گا: مولیٰ! تیری عزّت وجلال کی قسم! میں اسے جانتا ہوں۔ اللہ پاک فرمائے گا: بندے! تجھے یاد ہے، فُلاں دِن، فُلاں وقت، فُلاں جگہ تُو نے یہ گُنَاہ کیا تھا؟ بندہ اقرار کرے گا، اللہ پاک فرمائے گا: تُو نے لوگوں سے چُھپ کر گُنَاہ کیا مگر تُو جانتا تھا کہ میں دیکھ رہا ہوں، کیاتجھے مجھ سے حیا نہ آئی؟ کیا تُو نہ جانتا تھا کہ تُو نے پلٹ کر میرے پاس ہی آنا ہے؟ اس وقت بندے کے پاس کوئی جواب نہ ہو گا، اس وقت بندہ شرم سے پانی پانی ہو گا، اُسے خُود سے گِھن آئے گی اور گھبرا کر عَرْض کرے گا: مولیٰ! تُو مجھے جہنّم میں ڈال دے، اس ڈانٹ اور شرم کی نسبت جہنّم میں جانا میرے لئے آسان ہے۔([2])