Book Name:Qayamat Ke Din Ke Gawah
غیب جاننے والے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: انسان مقصدِ زندگی سے غافِل ہے، جب اللہ پاک کسی انسان کی پیدائش کا ارادہ فرماتا ہے تو فرشتے کو حکم دیتا ہے: اس کا رِزْق اور اس کی موت کا وقت لکھ! فرشتہ لکھتا ہے اور چلا جاتا ہے، پھر ایک اور فرشتہ مقرر کیا جاتا ہے جو اس کی پیدائش تک حفاظت کرتا ہے، پھر جب انسان پیدا ہوتا ہے تو 2 فرشتے اس کے ساتھ مقرر کر دئیے جاتے ہیں جو موت تک اس کی نیکیاں اور گُنَاہ لکھتے رہتے ہیں، پھر جب انسان کی موت کا وقت آتا ہے تو یہ فرشتے آسمانوں کی طرف چلے جاتے ہیں، پھر جب قیامت قائِم ہو گی تو یہ فرشتے بندے کے پاس پہنچیں گے، اس کا اَعْمَال نامہ اس کے گلے میں ڈال دیں گے، ایک فرشتہ اسے ہانکتے ہوئے میدانِ محشر میں لے جائے گا اور دوسرا فرشتہ اس پر گواہی دے گا۔([1])
روزِ قیامت پانچواں گواہ ہمارے اَعْمَال نامے ہوں گے جنہیں کِراماً کاتبین مسلسل لکھ رہے ہیں، ان اَعْمَال ناموں میں ہمارا ہر چھوٹا بڑا عَمَل درج ہو گا، صحابئ رسول حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، سرورِ عالَم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: تمام اَعْمَال نامے عرش کے نیچے ہیں، جب قیامت کا دِن ہو گا تو اللہ پاک ایک ہَوَا بھیجے گا جو اَعْمَال ناموں کو اُڑا کر کسی کے دائیں اور کسی کے بائیں ہاتھ میں پہنچا دے گی، اَعْمَال نامے پر پہلی تحریر یہ ہو گی: ([2])