Book Name:Imam e Azam Ki Mubarak Aadatein
شَبِ قَدْر حاصل کرلی۔([1])
لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْـکَرِیْمُ ،سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم
(خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں، اللہ پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کا پَروردگار ہے۔)
ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کا شیڈول(بیرون ملک)،30جنوری 2025ء
(1): سنتیں اورآداب سیکھنا:5منٹ، (2):دعایاد کرنا :5 منٹ، (3):جائزہ:5منٹ، کُل دورانیہ15منٹ
*ماں باپ اگر بیٹے کو نَفْل روزے سے اِس لئے منْع کریں کہ بیماری کا اندیشہ ہے تووالِدین کی اطاعت کرے۔ (رَدُّالْمُحتار ج۳ص۴۱۶) *شوہر کی اجازت کے بِغیر بیوی نَفْل روزہ نہیں رکھ سکتی۔ (دُرِّمُخْتار،رَدُّالْمُحْتار ۳/۴۱۵) *نَفْل روزہ قَصداًشروع کرنےسےپورا کرنا واجِب ہوجاتاہے اگر توڑےگاتوقضاواجِب ہوگی۔ (دُرِّمُخْتار ،۳/۴۷۳) *ملازِم یامزدوراگر نفل روزہ رکھیں تو کام پُورانہیں کرسکتے تو’’مُسْتَاجِر‘‘(یعنی جس نے مُلازَمت یا مزدوری پر رکھا ہے اُس) کی اجازت ضَروری ہے اور اگر کام پورا کر سکتے ہیں توا جازت کی ضَرورت نہیں۔ ( ردالمحتار،۳/۴۷۸) *طالبِ علمِ دین اگر اپنی تعلیم میں معمولی سابھی حَرج دیکھےتو ہرگزنفل روزہ نہ رکھےبلکہ وہ ہفتہ وار چھٹی کے دن روزہ رکھے اورمدنی قافلے کےمسافرین تھوڑی سی بھی کمزوری محسوس کریں تونفل روزہ نہ رکھیں تاکہ حُصولِ علمِ دین اور نیکی کی دعوت کے افضل ترین کا م میں