Book Name:Ramadan Sudharne Ka Mahina Hai
گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اسے جنّت کے عالی شان محلّات عطا کئے جائیں گے*جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اسے روزِ قیامت عرش کا سایہ نصیب ہو گا*جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اسے ایمان کی مٹھاس عطا کی جاتی ہے*جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اس کے چہرے پر نیکی کا نُور رکھ دیا جاتا ہے*جو گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اس پر رحمت برستی ہے*جو گُنَاہ سے بچ جاتا ہے، اسے اَجْرِ عظیم دیا جاتا ہے*جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اس کے لئے 2جنّتوں کی خوشخبری ہے*جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جائے، اسے رسولِ ذیشان، محبوبِ رحمٰن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنا پیارا دوست بنا لیتے ہیں*اور سب سے بڑھ کر یہ کہ جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اسے اللہ پاک اپنے قرب کی لذّت، اپنی رضا اور محبّت کی لازَوال دولت عطا فرما دیتا ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! یہ تو گُنَاہوں سے بچنے کے انعامات تھے، اب جو بندہ گُنَاہ کرتا ہے، اس کو کیا کیا نقصانات ہو سکتے ہیں، وہ بھی سُن لیجئے! عُلَما فرماتے ہیں: *گُنَاہ کے سبب رِزْق میں کمی آتی ہے*دِل اور بدن کمزور ہوتے ہیں*عمر گھٹتی ہے*برکت اُٹھ جاتی ہے *گُنَاہ کے سبب قُوَّتِ ارادی کمزور ہوتی ہے *گُنَاہ ذِلَّت (Disgrace) کا سبب ہے*گُنَاہ ہلاکت کی طرف لے جاتا ہے*گُنَاہ کے سبب عقل کو نقصان ہوتا ہے،نورِ عقل بجھ جاتا ہے *گُنَاہوں کے سبب زمین میں فساد برپا ہوتا ہے*حیا مٹتی اور بےحیائی بڑھتی ہے*گُنَاہ کے سبب نعمت