Ameer e Ahle Sunnat Ke Ulama Se Mohabbat

Book Name:Ameer e Ahle Sunnat Ke Ulama Se Mohabbat

فرمائیں، قیامت کس دِن آئے گی، یہ بھی بتایا، کس تاریخ کو آئے گی، یہ بھی بتایا۔ ہاں! صِرْف سال نہیں بتایا، اس لئے کہ سال بتانے کی اجازت نہیں تھی، چنانچہ صحابئ رسول  رَضِیَ اللہُ عنہ   نے جب پوچھا کہ قیامت کب آئے گی؟ تو )آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے ان کا جواب دینے کی بجائے فرمایا: وَمَاذَا اَعْدَدْتَ لَہَا؟ تم نے قیامت کے لئے کیا تیاری کی ہے؟

(صحابۂ کرام   رَضِیَ اللہُ عنہم  یقیناً نمازیں بھی پڑھتے تھے، تلاوت بھی کرتے تھے، روزے بھی رکھتے تھے، نیکیوں پر نیکیاں بھی کیا کرتے تھے مگر صحابئ رسول  رَضِیَ اللہُ عنہ   کا مبارک انداز ہے، آپ نے کسی نیکی پر بھروسہ نہیں کیا، بلکہ عاجزی کرتے ہوئے) عَرْض کیا: لَا شَیْءَ یعنی یَارسولَ اللہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ! میں کوئی تیاری نہیں کر پایا (نمازیں تو ہیں،  نیکیاں تو ہیں مگر اُن پر بھروسہ نہیں ہے، اللہ پاک چاہے تو قبول فرمائے، نہ چاہے تو قبول نہ فرمائے) اِلّا اَنِّی اُحِبُّ اللہَ وَرَسُوْلَہٗ (البتہ میرے پاس ایک دولت ہے اور قیامت کے لئے میرے پاس یہی ایک سہارا ہے اور وہ یہ کہ )میں اللہ پاک اور اس کے پیارے محبوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   سے مَحبّت کرتا ہوں۔

رسولِ اکرم، نورِ  مُجَسَّم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے یہ سُنا تو فرمایا: اَنْتَ مَعَ مَنْ اَحْبَبْتَ یعنی تم جس سے مَحبّت کرتے ہو، قیامت کے دِن اسی کے ساتھ رہو گے۔([1])

پوچھے گا مولیٰ لایا ہے کیا کیا؟                                                                 میں  یہ  کہوں  گا،  نامِ مُحَمَّدِ([2])

سُبْحٰنَ اللہ! اس حدیثِ پاک سے معلوم ہو گیا کہ دُنیا میں آدمی جس کے ساتھ مَحبّت کرتا ہے، روزِ قیامت اسی کے ساتھ ہو گا۔  اب غور فرمائیے! کتنے خوش نصیب ہیں وہ لوگ *جو علما کے سردار امام اعظم ابو حنیفہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  سے  مَحبّت کرتے  ہیں *جو مفتیوں اور


 

 



[1]...بخاری،کتاب فضائل اصحاب النبی،باب مناقب عمر بن الخطاب...الخ،صفحہ:934 ،حدیث:3688۔

[2]...قبالۂ بخشش، صفحہ:135۔